منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

حامد کرزئی کی شہباز شریف اور نواز شریف سے خصوصی ملاقات، آرمی ایکٹ پر عمران خان نے صرف غلطیاں نہیں کی بلکہ کیا چیز شامل تھی؟ شہباز شریف خاموش نہ رہ سکے

datetime 11  جنوری‬‮  2020
فوٹو:انٹرنیٹ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف سے سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ملاقات کی۔سابق افغان صدر نواز شریف کی عیادت کیلئے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پہنچے جہاں انہوں نے لیگی قائد سے ملاقات کی۔ نوازشریف کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ اپنے بھائی نواز شریف اور شہباز شریف سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کی عیادت کے لیے آیا تھا، انکی خیریت دریافت کی، نوازشریف کی صحت بہتر محسوس ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میرا دورہ پاکستان رہا یا نواز شریف کا دورہ افغانستان وہ بہت مہربان رہے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ حامد کرزئی نوازشریف کی خیریت پوچھنے آئے تھے اور انہوں نے پاکستان کے عوام کے لیے خیرسگالی کا پیغام دیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے افغانستان کے لیے اپنے جذبات کا اعادہ کیا، ہمیشہ کوشش رہنی چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان قریب تر ہوں۔آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ آرمی ایکٹ ترمیم سے متعلق بل کی حمایت کا فیصلہ پارٹی نے مشاورت سے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جب آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تو اس وقت تو واویلا نہیں تھا، معاملہ عدالت میں آنے کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ توسیع کے معاملے پر قانون سازی کرے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس طرح کی مثالیں موجود ہیں کہ مدت ملازمت میں توسیع دی گئی، ایسا نہیں ہوا کہ مشرف اور دیگر آمروں کی طرح جو خود کو ایکسٹینشن دیتے رہے، نوٹیفیکیشن سے متعلق عمران خان نے صرف غلطیاں نہیں کیں بلکہ بدنیتی بھی شامل تھی۔شہباز شریف نے کہا کہ اصل معاملہ پاکستان کے عوام کی غربت، بیروزگاری اور صحت کی فراہمی ہے، نوازشریف نے اپنے دور میں عوامی مسائل کے حل کے لیے تاریخی اقدامات کیے، نوازشریف نے چار سال میں بجلی کا بحران حل کرکے پاکستان کی لازوال خدمت کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کے مسائل کو سامنے رکھیں، کروڑوں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں،

موجودہ حکومت نے قرضے لینے کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، 50 لاکھ گھر اور نوکریوں کی فراہمی کے وعدے کہاں گئے؟۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔نواز شریف کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پلیٹیلیٹس غیر مستحکم، شریانیں جزوی بند اور فالج کا خطرہ ہے۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ان کے کنسلٹنٹ ڈیوڈ لارنس نے تیار کی ہے جس کے مطابق نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کا تعین نہیں ہورہا اور پلیٹیلیٹس کا تعین نہ ہونے کی صورت میں ممکنہ زہرخورانی کا ٹیسٹ کرنا پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…