اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے موٹروے پر موٹرسائیکل چلانے کی اجازت کیخلاف حکومتی اپیل پر سماعت کے دور ان موٹروے پر موٹرسائیکل چلانے کی اجازت کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے وفاقی حکومت کی اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ پیر کو دور ان سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا قانون میں موٹروے پر موٹرسائیکل چلانے پر پابندی ہے؟۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ نیشنل ہائی وے سیفٹی آرڈیننس کے مطابق موٹروے پر موٹرسائیکل نہیں چل سکتے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ قانون کے مطابق پابندی کا نوٹیفکیشن وجوہات کیساتھ جاری کرنا لازم ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کی موٹر ویز پر موٹرسائیکلز چلتی ہیں، اگر حکومت نے پابندی عائد کی ہے تو نوٹیفکیشن دکھائیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ پابندی کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، موٹروے کے انٹری پوائنٹس پر پابندی کے سائن بورڈ لگائے گئے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ موٹرسائیکل پر سیفٹی اور سکیورٹی کی وجہ سے پابندی عائد کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ہائی وے پر موٹرسائیکل ذیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ چائنہ انڈونیشاء اور فلپائن میں موٹرسائیکلز موٹروے پر لانے پر پابندی ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا ہائی ویز پر حکومت کو شہریوں کی سیفٹی کی پرواہ نہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ حکومت کو اختیار ہے موٹروے پر موٹرسائیکلز کی آمد کو ریگولیٹ کرے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ موٹرسائیکلز کو 2010 میں تین سال کیلئے اجازت دی گئی تھی۔ عامر رحمن نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق موٹروے پر چنگ چی بھی چل سکتی ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ہائی ویز پر تو سائیکلیں بھی چل رہی ہوتی ہیں۔ عامر رحمن نے کہاکہ ہائی ویز پر انٹری پوائنٹ زیادہ ہونے کے باعث پابندی ممکن نہیں بعد ازاں عدالت نے سماعت دس دن کیلئے ملتوی کر دی۔