لاہور( این این آئی)کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ کاشانہ کے حوالے سے انکشافات کرنے پر مجھے حکومتی وزراء کی جانب سے ذہنی مریضہ قرار دیا جارہا ہے بلکہ یتیم ونادار بچیوں کو بھی ذہنی مریض بنا دیا گیا ۔
اپنے تازہ ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ مافیا کی جانب سے کاشانہ کے معاملات کو چھپانے کیلئے مجھ پر اوربچیوں پر اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔جب کچھ نہیں بن پا رہا توصوبائی وزیر اجمل چیمہ اپنے ماتحت ادارے وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کی جھوٹی رپورٹ کو لے کر چل نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ11جولائی2019ء کو جب صوبائی وزیر اجمل چیمہ دندناتاہوئے ادارے میں آیا اور بلا اجازت بچیوں کے رہائشی کمروں میں گیا اور اس نے وہاں پر جو حرکات کیں ان کو چھپانے کے لئے بچیوں کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ریاست پاکستان کی ملازم ہوں اور میں نے پبلک سروس کمیشن میں ٹاپ کیا ہے ،یہ معاملہ میری نوکری یا ٹرانسفر کا نہیں بلکہ یتیم اور نادار بچیوں کی عزت اور وقار کا ہے ۔ بعض عناصر ہمیشہ ریاستی افسران کو آلہ کار بننے سے انکار پراورآئین و قانو ن کی بالا دستی کی بات کرنے پر ذہنی مریض قرار دیتے ہیں۔ جعلی ڈگری والے چند کریمینل عناصر جو اپنی ناجائز دولت کے بل بوتے پر ہر حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میری ریاستی اداروں سے درخواست ہے کہ ایسے عناصر خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔