لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف 7 جنوری کو نہیں آئیں گے، انہیں دوبارہ گرفتارکرنے کی کوشش کی جائیگی۔ایک انٹرویومیں شہباز شریف میرے خیال میں 7 جنوری کو نہیں آئیں گے، وہ حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دیں گے۔رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ
حکومت کے پاس انتقام کے لیے علاوہ دوسری کوئی پالیسی ہی نہیں ہے، احسن اقبال کےساتھ بی آر ٹی والوں کو بھی جیل میں ڈالنا چاہئے تھا، ہماری غلطی ہے ماضی میں ہم نے نیب قوانین میں ترمیم نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیب قوانین میں ترمیم پر جو راستہ اختیار کیا وہ درست نہیں تھا، بابا رحمتے نے 2017 میں ہمیں بہت نقصان پہنچایا ہے، نواز شریف نے جو خلائی مخلوق کی بات کی تھی وہ بالکل درست تھی، بابا رحمتے نے ریمارکس کے لیے سوموٹو نوٹسز لیے شہباز کو بلایا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اداروں سے معاملات بہتر ہوئے یا نہیں میرے علم میں نہیں، میں جیل میں تھا اور میرے ساتھ کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا، امپائر نیوٹرل ہے یا نہیں اس بارے میں علم نہیں، ڈیڑھ سال پہلے عمران خان اس پوزیشن میں نہیں تھے، شہزاد اکبر کی زیرنگرانی احتساب سیل کا بڑا عمل دخل ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک مزید 6 ماہ اس طرح چلا تو حالات بہت بگڑ جائیں گے، 2020 الیکشن کا سال نہیں تو ملک آگے نہیں جاسکتا، پی ٹی آئی کی حکومت خود گھر جائے گی کسی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں، 5 سے 6 لوگ ہیں ایک آدمی بھی ادھر ادھر ہوگیا حکومت جائے گی، صرف ایم کیو ایم ہٹ جائے حکومت چلی جائے گی۔منشیات برآمدگی کیس کے حوالے سے لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج تک ایسی محفل میں نہیں بیٹھا جہاں نشہ ہورہا ہو، میرے اوپر عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔