اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار ملک بھر تک پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نے اب تک جاری ہونے والے کارڈز کی اور ان کے نتائج کی تفصیلات طلب کر لیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 2020 میں ملک بھر میں مستحق افراد تک صحت کارڈ پہنچایا جائے۔
صحت کارڈ رکھنے والا ہر شہری 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کا مفت علاج کروا سکتا ہے۔صحت کارڈ کی مدد سے سرکاری ہسپتال اور بڑے پرائیویٹ ہسپتال میں بھی مفت علاج کی سہولت موجود ہوگی۔ عوام کو سرجری، آپریشن اور طبی معائینے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں انضمام شدہ قبائلی علاقوں میں صحت کارڈ کی فراہمی کا 100 فیصد ٹارگٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔سابقہ فاٹا میں شہری اپنے شناختی کارڈ کو بطور صحت انصاف کارڈ استعمال کر رہے ہیں۔خیبر پختونخوا کے 62 فیصد افراد کو مفت علاج معالجے کی سہولت مل گئی اور فروری 2020 تک 100 فیصد افراد کو مفت علاج کی سہولت فراہم ہوں گی۔خیال رہے کہ حکومت نے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے رواں سال صحت انصاف کارڈ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ صحت کارڈ سے پسماندہ طبقے کا سات لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج ہوگا۔صحت انصاف کارڈ سے تمام بیماریوں کے علاج کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، کارڈ ہولڈرزکو ایک ہزار روپے ٹرانسپورٹ سہولت کیلئے دیئے جائیں گے جبکہ انتقال کی صورت میں کفن دفن کے لیے دس ہزار روپے دیئے جائیں گے۔حکومت نے اسکیم کے آغاز پر بتایا تھا کہ 2020 کے آخر تک پورے پاکستان کو کارڈز دے دیئے جائیں گے اور کارڈز کو گھروں پر پہنچایا جائے گا۔