اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے سیکرٹری تعلیم کو تیرہ سالوں سے بیوروکریسی کے ہاتھوں خوار ایم فل اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے معذور شخص محمد عامر کی داد رسی کا حکم دیدیا۔
بدھ کو سپریم کورٹ نے تیرہ سال بعد بیوروکریسی کے ہاتھوں خوار ایم فل اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے معذور شخص محمد عامر کی اپیل منظورکر لی۔ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل دو رکنی بینچ محمد عامر کی اپیل پر سماعت کی۔ دوران سماعت محمد عامر نے عدالت کو بتایا کہ اہلیت کی بنیاد پر تقرری کے باوجود مجھے نوکری سے محروم رکھا گیا تیرہ سال سے بیوروکریسی اور عدالتوں میں دھکے کھا رہا ہوں چلنے پھرنے سے معزور ہوں اور گھر پر ٹیوشنز پڑھا کر گزارا کر رہا ہوں۔ عدالت نے محمد عامر کی اپیل منظور کر کے سیکرٹری تعلیم کو داررسی کا حکم دیدیا۔محمد عامر نے 2005 میں پبلک سروس کا امتحان پاس کیا اور 2006 میں انہیں ملتان سائنس کالج میں لیکچرر تعینات کیا گیا۔ کالج پرنسپل نے کوٹہ سیٹ نا ہونے کا جواز بنا کر جوائیننگ لینے سے انکار کر دیا تھا۔ پرنسپل کیخلاف ڈی سی کو درخواست دی گئی لیکن شنوائی نا ہوئی جس کے بعد ہائیکورٹ نے ڈائیریکٹر کالجز کو دادرسی کرنے کی ہدایت کی۔ ڈائریکٹر نے معاملہ کو سیکرٹری کو بھجوا دیا لیکن وہاں بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی دوبارہ ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر سیکرٹری کیخلاف درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔