پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ماں کی دوائی لینے جانا 2بہنوں کا جرم بن گیاپولیس اہلکاروں نے دونوں لڑکیوں کوروک کرسر عام کیا نازیبا حرکت کر دی ؟ جانئے

datetime 6  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ماں کی دوائی کیلئے مارکیٹ جانے والی دو بہنوں شازیہ اور صباء کیلئے جرم بن گیا ۔تم دھندے والی ہو ، چلو پیسے دو ۔ تفصیلات واقعے کی تفصیلات کے مطابق فردوس مارکیٹ کے قریب پولیس اہلکاروں نے دو بہنوں صبا اور شازیہ کو روک لیا اور ان کیساتھ

نازیبا حرکات کیں ۔ دونوں بہنوں نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ والدہ بیمار ہیں اور ان کی دوائی کیلئے ہم دونوں فردوس مارکیٹ کے پاس سے جارہی تھیں وہاں پرتین پولیس اہلکاروں نے ہمیں روک لیاجبکہ تیسرے والا گاڑی میں جا کر بیٹھ گیا تھا،انہوں نے ہمارے کپڑے پھاڑنا شروع کر دیا ، ناقابل برداشت حرکتیں شروع کر دیں ۔ انہوں پیسے مانگنا شروع کر دیئے ، پیسے ہمارے پیسے نہیں تھے انہوں نے ہمارے موبائل ضبط کر لیے ۔ صبا کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس اس کی شکایت متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او علی عجمت کے پاس گئیں اس نے ہمیں اے ایس آئی کے پاس درخواست جمع کروانے کا کہا۔ اے ایس آئی نے ان اہلکاروں کو پکڑ کر موبائل برآمد کیے اور ہمیں اے ایس پی کے پاس بھیج دیا ۔ اے ایس پی نے ہمیں دھکے دے کر باہر نکا ل دیا اور کہا کہ اپنے موبائل لو یہاں سےنکلو ، یہ محکمانہ معاملہ ہے ہم خود دیکھ لیں گے ۔ خواتین کا کہنا تھا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے ، یہ پولیس ہماری حفاظت کیلئے یا پھر ہماری عزتوں کیساتھ کھیلنے کیلئےہے؟ہمارے مجرم ہمارے سامنے آئیں گے تو ہم انہیں پہنچا ن لیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…