اسلام آباد ( آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ میں سرکاری اراضی پر پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی سوسائٹی کے مبینہ قبضے کے کیس کی سماعت چیف جسٹس، جسٹس اطہر من اللہ نے کی چیئرمین سی ڈی اے سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہ ہوسکے عدالت نے متنازع اراضی کے
استعمال کو تاحکم ثانی روک رکھا ہے چیئرمین سی ڈی اے کی عدم پیشی کے باعث ہاوسنگ سوسائٹی کو قبضہ دینے پر رپورٹ پیش نہ کی جاسکی اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر چیرمین سی ڈی اے کو دوبارہ طلب کرلیا عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر چیرمین سی ڈی اے کو رپورٹ پیش کریں جس پرعدالت نے استفسارکیاکہ پرائیوٹ لوگوں کو سی ڈی اے کی زمین کیسے دے دی گئی،سی ڈی اے کی زمین غیر شفاف طریقے سے کیسے پرائیوٹ آدمی کو دی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ اس زمین کو پرائیوٹ کمپنی کس طرح استعمال کر رہی ہے،درخواست گزار کا موقف ہے کہ دوسری پارٹی بہت با اثر ہے،دوسری پارٹی پر الزم ہے کہ وہ اثرو رسوخ سے زمین پر قابض ہے، عدالت نے سی ڈی اے سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ عدالت کو مطمئن کریں کہ کیسے سی ڈی اے کی زمین دی گئی،تفتیشی نے کہا کہ انوسٹی گیشن کے دوران یہ زمین سی ڈی اے کی ثابت ہوئی، تفتیشی نے بیان دیاکہ یہ سی ڈی اے کی زمین ہے،عدالت نے کیس کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کر دی۔