اسلام آباد (این این آئی) آئی جی اسلام آباد عامر ذو الفقار نے میجر لاریب قتل کیس کے ملزمان کو گرفتار کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حاضر سروس افسر کے قتل میں ملوث ملزمان کے نام ابھی سامنے نہیں لانا چاہتے،لاریب قتل کیس ایک اندھا قتل تھا،سوشل میڈیا پر ڈکیتیوں سے متعلق خبریں بے بنیاد ہے،اسلام آباد ورلڈ کرائم انڈیکس میں بھی محفوظ ترین شہر قرار پایا ہے،برطانوی شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان بھی کامیاب رہا،
سری لنکن ٹیم کو خوش آمدید کہتے ہیں،سیف سٹی کے 1690 کیمرے کام کرنا شروع ہو گئے ہیں،ٹریفک خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جمعرات کو آئی جی اسلام آباد عامر ذو الفقار نے ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میجر لاریب قتل کیس کے ملزما ن کو گرفتار کر لیا۔انہوں نے کہاکہ 25 افسران تفتیش میں مصروف رہے۔اللہ کا شکر ہے کہ حاضر سروس افسر کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا،ملزمان کے نام ابھی سامنے نہیں لانا چاہتے۔انہوں نے کہاکہ لاریب قتل کیس ایک اندھا قتل تھا،سوشل میڈیا پر ڈکیتیوں سے متعلق خبریں بے بنیاد ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ورلڈ کرائم انڈیکس میں بھی محفوظ ترین شہر قرار پایا ہے۔انہوں نے کہاکہ یو این نے بھی اسلام آباد کو فیملی سٹیشن قرار دے دیا ہے،سنگین جرائم کی شرح میں بھی خاطر خواہ کمی آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سری لنکن کرکٹ ٹیم کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ برطانوی شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان بھی کامیاب رہا،برطانوی ہائی کمیشن نے شکریہ کا خط لکھا۔انہوں نے کہاکہ دھرنے کے باجود شہریوں کے جان مال کی حفاظت کی گئی،دھرنے کے دوران شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سامنا رہا۔انہوں نے کہاکہ سیف سٹی کے 1690 کیمرے کام کرنا شروع ہو گئے ہیں،ٹریفک خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں ٹریفک جرمانے
کی شرح بڑھانے کی سمری وزیر اعظم کو بھجوا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بنوں کے ایس پی سے ڈکیتی کی واردات کے ملزمان کو بھی گرفتار کر لینگے۔ انہوں نے بتایاکہ میجر لاریب قتل کی ہر پہلو سے تفتیش کی گئی،لارییب قتل سٹریٹ کرائم تھا۔انہوں نے کہاکہ واردات کے دوران کوئی چیز چھینی نہیں گئی تاہم میجر لاریب کو قتل کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کا زیادہ ترحصہ سیکیورٹی ڈیوٹی دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کی نفری بڑھائی جا رہی ہے۔