اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

پمز میں 26 سالہ  نوجوان کے ایمرجنسی میں چار گھنٹے بغیر علاج معالجے پر ایکشن لے لیاگیا

datetime 4  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی  برائے صحت نے پمز میں 26سالہ نوجوان کی ایمرجنسی میں 4گھنٹے بغیر علاج معالجے پر انکوائری کمیٹی بنانے کی سفارش کردی،جس پر مشیر قومی وصحت نے پانچ رکنی کمیٹی بنانے کی منظوری دیتے ہوئے ایک ماہ کے اندر رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کرنے اور اس میں ملوث ملازمین کو قانون کے مطابق سزا دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

کمیٹی نے الشفاء انٹرنیشنل ہسپتال سے اگلے اجلاس چیئریٹی کے نام پر لینڈ حاصل کرنے کے تمام کاغذات لانے کی ہدایت کردی۔کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرپرسن خوش بخت شجاعت کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،کمیٹی اراکین کے علاوہ مشیر قومی وصحت سیکٹر ہیلتھ،ٹی بی کنٹرول پروگرام اور این آئی ایچ الشفاء انٹرنیشنل ہسپتال کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔کمیٹی کے اجلاس میں نوشہرہ سے لائے جانے والے25سالہ نوجوان ڈاکٹر کے جلنے کے تحت برن سنٹر اور پمز میں علاج معالجے بروقت نہ ہونے اور موت واقع ہونے پر لواحقین اور پمز کے ڈاکٹرز نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہوئے پمز نے6گھنٹے لیٹ ہونے کا الزام لگا یا جبکہ لواحقین بمع ثبوت3گھنٹے میں پمز اور4گھنٹے بغیر علاج معالجے کے پمز ایمرجنسی پر الزام لگاتے رہے جس پر چیئرپرسن خوش بخت شجاعت نے مشیر قومی وصحت سے واقعے کی غیر جانبدار انکوائری کی سفارش کردی،جس پر مشیر قومی وصحت نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے دو اراکین قائمہ کمیٹی سے اور باقی اراکین وزارت سے لیکر ایک ماہ میں رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ٹی بی کنٹرول پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے ای ڈی این آئی ایچ جنرل عامر اکرام نے بتایا کہ چاروں صوبوں میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ذریعے مریضوں کے ٹیسٹ اور دوائیوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔کمیٹی نے ٹی بی کنٹرول پروگرام پر تفصیلی بریفنگ لینے کیلئے اگلے اجلاس تک مؤخر کردی۔

مشیر قومی وصحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کمیٹی کو بتایا کہ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو آئی سی ٹی کی حدود تک بنایا گیا ہے،جنوری سے اس کو باقاعدہ طور پر اسلام آباد میں نافذ العمل کردیا جائے گا جس کے ذریعے پرائیویٹ ہسپتال،نجی لیبارٹریز کی فیس،نجی میڈیکل سٹور ودیگر معاملات کو قانون کے دائرے میں لایا جارہا ہے۔انہوں  نے بتایا کہ18ویں ترمیم سے ہیلتھ میں بڑی مشکلات ہیں  جس کیلئے صوبوں کی ساتھ ملکر ورٹیکل پروگرام پر ہرتین ماہ بعد اجلاس منعقد ہوتا ہے جس میں چاروں صوبائی وزرائے صحت اور سیکرٹریز شرکت کرتے ہیں،جس سے اہم بیماریوں ایڈز،ملیریا،ٹی بی سے متعلق حکمت عملی مرتب ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…