منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

اتناظلم یزید اور ابرہہ نےنہیں کیا، نقیب اللہ محسود کے والد محمدخان کے آخری الفاظ نقیب اللہ محسود کے والد آخری دن تک کیسے اپنے بیٹے کے انصاف کیلئے بیماری کے باوجود وہیل چیئر پر دھکے کھاتے رہے اور موت سے پہلے کیا کہا؟ جانئے

datetime 4  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اتناظلم یزید اور ابرہہ نےنہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کےوالد بیٹے کیلئے انصاف مانگتے مانگتے اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔ محمد خان محسود کافی عرصے سے کینسر کی بیماری میں مبتلا تھے ۔ گزشتہ 7ماہ سے ان کا پنڈی کے ہسپتال میں علاج ہو رہا تھا ۔

دوران علاج ہی وہ خالق حقیقی سے جا ملے ۔ جعلی مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے والد انصاف کا دروازہ کھٹکھٹاتے‎کھٹکھٹاتے‎دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ۔ ان کا ایک ویڈیو بیان سوشل میڈیا جس میں انہوں بتایا کہ وہ خود نقیب اللہ محسود کیس کے مدعی تھے اور دو ہفتے قبل آخری مرتبہ وہیل چیئر پر وہ اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہوئے جہاں سے وہ ہسپتال چلے گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنا ظلم ابرہہ نے نہیں کیا تھا جتنا راؤ انوار نے کیا ہے۔مجھے ڈاکٹروں نے زیادہ بات کرنے سے منع کیا ہے اور دور تک کا سفر نہیں کر سکتا ۔ چھ ماہ سے بیماری کی حالت میں ہوں اور صحت میں بہتری نہیں آ رہی ۔ اپنی وہیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں صرف اس تک ہی محدود ہو کر رہ گیا ہوں ۔ محمد خان محسود نے ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ میں عدالت کے چکر لگاتا رہا اور مجھے یہی بتایا جاتا رہا کہ وہ گرفتار ہو بھی گئے تو ان کی ضمانت ہو جائے گی ۔ اپنے آخری بیان میں انہوں نے رائو انوار کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میرے گواہ اس سے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ سب کو جانتا ہے اور انہیں دھمکیاں دیتا ہے ۔ میرے دو گواہوں گرفتار جبکہ باقی محصور ہو کر رہ گئے ہیں وہ نماز اور جنازے کیلئے نہیں جا سکتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…