اسلام آباد(آن لائن)ائیرپورٹ سیکورٹی فورس کے ڈی جی میجر جنرل ظفرالحق نے کہا ہے کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر مسافروں سے غیر مناسب رویہ اختیار کرنے والے اہلکاروں کے خلاف انکوائری مکمل ہو چکی ہے اور ذمہ داران کو سزا دے دی گئی ہے۔وہ چیئرمین سینیٹر مشاہد اللہ خان کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے ہونے والے اجلاس میں ایجنڈا آئٹم کا جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ایک اہلکار کا کورٹ مارشل بھی ہورہا ہے۔نو تعمیر شدہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر17اکتوبر کو مسافروں اور ائیرپورٹ سیکورٹی اہلکاروں کے مابین ہونے والے جھگڑے کے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس روز جدہ اور دوبئی کی پروازیں خراب موسم کی وجہ سے پشاور کی بجائے اسلام آباد ائیرپورٹ پر اتر گئیں اور مسافر اس پر ناراضگی کا اظہار کررہے تھے جبکہ اے ایس ایف کے اہلکاروں نے انکے احتجاج کو روکنے کے لئے انہیں انگیج رکھا لیکن بعد ازاں معاملات بگڑ گئے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ذمہ داری پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کی تھی۔لیکن اے ایس ایف کے اہلکار پشتو جاننے کی وجہ سے ان سے بات چیت کر رہے تھے۔کمیٹی کے ممبران کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ مسافروں سے برتاؤ اور اپنے فرائض بہتر طور پر انجام دینے کے لئے باقاعدہ تربیتی سیشنز شروع ہوچکے ہیں جبکہ ائیرپورٹ پر فرائض کی ادائیگی کے سلسلے میں اے ایس ایف،پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے مابین ایس او پی پر بھی کام ہورہا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ مذکورہ واقعہ کے بعد پی آئی اے نے ڈیوٹی منیجر پی آئی اے اور سٹیشن منیجر کو بھی معطل کردیاتھا