کراچی(این این آئی)وفاقی حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لیے سیاسی رابطے شروع کردیئے ہیں،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اتوارکوکراچی میں اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔ملاقات کے بعد میڈیا کو شاہ محمود قریشی اور ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے مشترکہ پریس بریفنگ دی۔تفصیلات کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف کا وفد کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکزبہادرآباد پہنچا اورایم کیوایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی،
پی ٹی آئی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سمیت پی ٹی آئی سندھ کے رہنما بھی شریک تھے۔ایم کیو ایم کی جانب سے فروغ نسیم، وسیم اختر، امین الحق اور دیگر نے وفد کا استقبال کیا، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، گورننس کے امور، تحریری معاہدے پر عمل درآمد اور بلدیاتی اختیارات سمیت آرٹیکل 140 اے کے نفاذ پر بات چیت ہوئی۔ذرائع نے بتایاکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک وفد چند دنوں بعد ایک بار پھر ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا جب کہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایم کیو ایم کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے سندھ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور لوکل گورنمنٹ کی جو صورتحال تھی، جو نہیں ہونا چاہیے تھی اس کے بارے میں بھی نتیجہ نکالا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشکل حالات میں متحدہ نے ہماراساتھ دیا اور اب بھی ہمارے ساتھ ہے۔اور مشکل حالات میں ہی عمران خان نے حکومت سنبھالی، آج ہم معاشی استحکام کی طرف لوٹ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست و معیشت پر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کا نکتہ نظر ملتا جلتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ آج ایم کیو ایم کی قیادت سے گفتگو ہوئی، اسلام آباد میں اگلی ملاقات سود مند ہوگی۔خالد مقبول نے کہاکہ ایم کیو ایم کی پالیسی واضح ہے،وفاقی حکومت کی غیر مشروط حمایت جاری رکھیں گے، ایم کیو ایم کے مطالبات پر وفاقی حکومت کے کام کی رفتار بہت سست ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے شہری علاقے اپنے حصے کی قربانیاں دے چکے ہیں، کراچی چلتا ہے تو ملک بھی چلتا ہے اور یہی معیشت کا انجن ہے، ہم اپنے تعاون کی رفتار کو اور تیز کریں گے، سندھ کے لیے جامع حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھناہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوری حکومتیں کراچی کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے کردار ادا کریں۔