منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ میں بحث اور ترمیم کی منظور ی،حکومت نے اہم ترین اعلان کردیا

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم کی مشیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کونالائق اور نااہل کہنے والے سورماؤں نے اپنے وزیر اعظم کو پانامہ میں نااہل کروایا اور ان کو جیل بھجوایا، حکومت کو ئی سمری عدالت میں ریجکٹ نہیں ہوئی بلکہ سپریم کورٹ نے ہمیں دوبارہ سمری بدلنے کا موقع دیا تھا، کوئی بھی محب وطن حکومتی یا اپوزیشن رہنما آرمی چیف کی تعیناتی بارے قانون سازی کی مخالفت نہیں کرے گا۔

قانون سازی کیلئے حکومت پارلیمنٹ میں بحث کرائے گی اور ترمیم منظور کروائے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئیفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آرمی چیف کے معاملے پر حکومت کی کائی سمری ریجکٹ نہیں ہوئی اگر ریجکٹ ہوتی تو حکومت کو دوبارہ موقع نہ دیا جاتا، سپریم کورٹ ہماری جو راہنمائی کررہی تھی ہم اس کے مطابق سمری بنارہے تھے اور شکر گزار ہوں کہ چیف جسٹس نے حکومت کو اس معاملے پر موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی مرتبہ حکومت میں آئی ہے اور یہ پہلا ہمارا امتحان تھا کیوں کہ ہم نے پہلے کسی آرمی چیف کو ایکسٹنشن نہیں دی اور ہم نے مشکلات مشکلات سے سیکھ رہے ہیں۔ جو لوگ حکومت کو نااہل اور نالائق کہتے ہیں ان کیلئے میرا جواب یہ ہے کہ ان کے بڑے بڑے سورمااور لیگل ٹیم کے بڑے بڑے نام پانامہ کیس میں اپنے ہی وزیر اعظم کا دفاع کرنے میں ناکام رہے اور ان کو جیل بھیج دیا مگر آج عدالت بھی ہمارے وزیر اعظم کے اختیارات کو تسلیم کررہی ہے اور اس فیصلے سے جمہوریت مضبوط ہوئی ہے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عدالت نے پارلیمنٹ پر اعتماد کیا ہے اور پارلیمنٹ پر قانون سازی کا معاملہ چھوڑا ہے جس سے جمہوریت اور پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمری کے معاملے پر کسی کی غلطی نہیں تھی یہ قانونی معاملات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے قانون سازی کسی کی ذات کے ساتھ جڑی ہے اوعر نہ کسی شخصیت کے حوالے سے یہ کیس تھا بلکہ یہ ایک قانونی معاملہ تھا

اور ہم اس حوالے سے پارلیمنٹ میں قانونی سازی کرینگے اور پارلیمنٹ میں اس حوالے سے بحث بھی ہو گی کیونکہ یہ ایکٹ پارلیمنٹ میں بننا ہے پر نیشنل سیکیورٹی کا معاملہ ہے اس پر حکومت اور اپوزیشن دونوں سنجیدگی بحث کرینگے، انہوں نے کہا کہ سیاست میں سیاستدان ایک دوسرے سے پنجہ آزمائی کرتے رہتے ہیں مگر قومی معاملات پر نہیں کرتے، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آرمی چیف کے معاملے پر درخواست دینے والے شخص کے پہچے کون ہے؟ اور اس نے یہ پنڈورہ باکس کیوں کھولا یہ ہمیں نہیں پتا لیکن کوئی مافیا ضرور ہوگا،

انہوں نے کہا کہ یہ بات ہر حکومتی ادارے ہر اپوزیشن جتنی سیاست کرے مگر فوج اور آرمی چیف کے معاملے پر نہیں ہونی چاہئے کیونکی اس سے ملک میں انتشار پھیلے گا، ہم پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے پر ہنگامہ آرائی نہیں ہوگا  اور ہم اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرینگے، اور یہ لیڈر آف دی ہاؤس کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قانون سازی کو منظور کروائیں گے، حکومت اور اپوزیشن میں کوئی بھی جو محب وطن ہے وہ پاک فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی کے حوالے سے قانون سازی کی مخالف نہیں کرے گا، کوئی بھی محب وطن شخص آرمی چیف کا مخالف نہیں ہو سکتا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…