جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

شہباز شریف نے اگر مریم نواز کو پیچھے رکھنے کی کوشش کی تو سیاسی میدان میں کونسی بڑی تبدیلی آئے گی ؟ ن لیگ کی سیاست کس ہاتھ چلے جائے گی سہیل وڑائچ کے کالم میں ہوشربا انکشافات

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ دیسک) سینئر کالم نگار سہیل وڑائچ اپنے کالم ’’ابا جی بنام شہباز شریف‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔جونیجو نے یہ بھی کہا کہ شہباز نے اگر مریم کو پیچھے رکھنے کی کوشش کی تو ن لیگ مردہ ہو جائے گی اسے چاہئے کہ مریم کو آگے رکھے اور خود مہربان چچا، سرپرست اور اچھے مینجر کی طرح نیک نیتی سے سیاست کرے، اس کی قسمت میں جو ہے مل کر رہنا ہے اور جو

مریم کی قسمت میں ہے اسے بھی لاکھ پابندیوں کے باوجود مل کر رہے گا۔اگر انہوں نے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی کوشش کی تو پھر سیاست شریف خاندان سے نکل کر کہیں اور چلی جائے گی۔جانِ پدر!میں حمزہ کے حوالے سے پریشان ہوں، وہ ہر بار تکلیفیں سہنے کے لئے اکیلا رہ جاتا ہے، اسی سال خدا نے اسے بیٹی سے نوازا ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ وہ بیوی بچوں کے ساتھ وقت گزارتا مگر ہمارے ملک کی سیاست اس قدر خراب ہے کہ یا آپ جیل میں رہتے ہیں یا اقتدار میں درمیان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔عباس کا بیٹا بھی مشکل میں گرفتار ہے، اسے ہر ہفتے فون کر کے خیریت پوچھ لیا کرو۔ عباس گلہ کر رہا تھا کہ شہباز نے ایک بار بھی میرے بیٹے کو فون کر اُس کی خیریت تک نہیں پوچھی۔نواز کی صحت کے حوالے سے کلثوم کافی پریشان ہے، کہہ رہی تھی کہ برطانیہ میں علاج کے بجائے بائو جی کو بوسٹن امریکہ میں لے جانا چاہئے اور اس میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔ ساتھ ہی تاکید کر رہی تھی کہ جب تک بائو جی مکمل ٹھیک نہ ہو جائیں سیاست کے بارے میں سوچیں بھی مت۔ اس کی خواہش ہے کہ مریم بھی بائو جی کے ساتھ ہی رہے۔ہر روز دعا کرتی ہے کہ مریم کو باہر جانے کی اجازت مل جائے مگر مجھے افواہ باز یہ بتا گیا ہے کہ سب کچھ طے ہو گیا تھا، مریم نے بھی نواز کے ساتھ ہی باہر جانا تھا مگر ضد خان اڑ گیا اور یوں طاقتوروں کی خواہش کے باوجود مریم کو روکنا پڑ گیا۔

افواہ باز یہ بھی کہہ رہا تھا کہ مریم باہر جاتی تو ضد خان کے لئے اچھا تھا، اسے سیاسی طور پر فری ہینڈ مل جاتا اور پھر کچھ کر کے دکھاتا۔بیٹے شہباز!آخر میں تمہیں نصیحت کرنا چاہتا ہوں کہ جیسے تم نے پہلے کئی بار بھائی کو چھوڑنے کی شرط پر اقتدار حاصل کرنے کی پیشکش رد کی اس بار بھی ایسا ہی کرنا، کہیں لالچ میں آ کر ہاں نہ کر بیٹھنا۔نواز کو باہر بھجوانے میں تمہارا کردار سب نے سراہا ہے

لیکن دوسری طرف یہ بھی یاد رکھنا کہ اصلی سیاست عوامی سیاست ہے۔ بیساکھیوں کے ساتھ ملنے والا اقتدار عارضی اور کمزور ہوتا ہے۔ تاریخ یہ نہیں دیکھتی کہ آپ کتنا عرصہ برسراقتدار رہے ہیں بلکہ یہ دیکھتی ہے کہ آپ کن ذرائع سے برسراقتدار آئے اور آپ نے عوام کے لئے کیا کیا۔بنو اُمیہ کا 90سال کا طویل اقتدار محرم کے صرف تین دنوں کی یاد نہ مٹا سکا اور بالآخر انہی تین دنوں کے

واقعات پر اُٹھے انقلاب نے بنو اُمیہ کا دھڑن تختہ کر دیا۔ جولیس سیزر کو بروٹس نے سینیٹ کی سیڑھیوں میں مار کر حب الوطنی کا نعرہ تو لگا دیا لیکن تاریخ نے بروٹس کو ایک سازشی دوست اور غدار کے نام سے ہی جانا۔ٹیپو سلطان نے اِس خطے میں پہلی مملکت خداداد کی بنیاد رکھی ٹیپو کو سازشیوں نے غداری سے مروا دیا مگر ٹیپو کے نام کو آج تک کوئی نہ مٹا سکا اور تو اور بھٹو اور بےنظیر کو مٹانے کے لئے کیا کیا نہ کیا گیا مگر اُن کے نام مٹ نہیں سکے۔یہ دونوں سیاست میں احترام ہی پاتے رہے اور تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے۔ والسلام ابا جی۔ میاں محمد شریف

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…