اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئرصحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خیال میں یہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا پہلا سو موٹو ایکشن ہے، اس سے پہلے آصف سعید کھوسہ نے کبھی ایسا کوئی نوٹس نہیں لیا۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے نوٹی فکیشن پر چیف جسٹس کی جانب سے اعتراض اٹھایا جانا اہم حالات کی نشاندہی کر رہا ہے۔ لگ رہا ہے کہ پچھلے دنوں میں چیف جسٹس نے ایک تقریر کی تھی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نےا یک تقریر کی تھی، اس قسم کے حالات واضح ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے فی الحال جو اعتراض اٹھایا ہے وہ نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار پر لگایا ہے۔انہوں نے ایک وجہ بتائی ہے کہ اگر آپ نے تین سال کی توسیع دی ہے تو آپ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ تین سال تک ملک کے حالات بہتر نہیں رہ سکتے۔ عارف حمید بھٹی نے کہاکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ اب کیا آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ عدالت کے سامنے جاتے ہیں یا نہیں، کیونکہ عموماً کبھی آرمی چیف عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اب عدالت یا حکومت اس معاملے پر کیا مؤقف اپناتی ہے ، کیونکہ بظاہر تو یہی لگ رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھایا ۔