لاہور(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ 2007ء میں وزیراعظم بننے کی پیشکش ہوئی تھی تاہم میں نے انکار کردیا تھا، اسٹیبلشمنٹ سے ہردفعہ نواز شریف کا سمجھوتہ ہوجاتا ہے،طیارہ سازش کیس درست تھا لیکن عدالت نے لحاظ کیا۔ نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں اعتزاز احسن نے بتایا
کہ 5 مئی 2007 کو وکلا تحریک کی ریلی تھی اور 3مئی کو مشرف کا قریبی ساتھی میرے پاس آیا اور پیغام دیا کہ چھوڑیں ڈرائیونگ آپ کو وزیراعظم بناتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے جواب دیا تھا کہ آپ کا وزیراعظم شوکت عزیز توموجود ہے،اس پر کہا گیا کہ اگر آپ ہاں کریں تو صرف10 منٹ میں ٹی وی پرشوکت عزیز کے استعفے کی خبرآئے گی۔اعتزاز احسن نے مزید بتایا کہ انہوں نے جواب دیا کہ کل کو تو مجھے بھی نکال دیں گے لیکن یہ آپ کیسے کریں گے۔ اس پراعتزازاحسن کو جواب دیا گیا تھا کہ آپ کو دل کا دورہ پڑے گا اور اے ایف آئی سی میں داخل ہوجائیں گے،زوردار رپورٹس بنیں گی اور ساری شہادتیں تیار ہوجائیں گی۔اعتزاز احسن سے سوال کیا گیا کہ اس کا مطلب ہے کہ ایسے دل کا دورہ یا پھر ہسپتال کی رپورٹس بھی بن جاتی ہیں۔ اس پر اعتزاز احسن نے بتایا کہ مجھے تو پیشکش ہوئی تھی اور انہوں نے پورے یقین سے کہا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ڈھائی گھنٹے تک ان کو راضی کرنے کی کوشش کی جاتی رہی جس کے بعد کہا تھا کہ ان کے ارادے نیک نہیں ہیں بچ کررہیے گا، اعتزاز اورچیف جسٹس خصوصی ٹارگٹ ہوں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ بات صرف مجھے اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کو معلوم تھی اور ہم سارے راستے پریشان رہے تھے، ہر پھول والے اور ٹھیلے والے کو دیکھتے اور ڈرتے رہے کہ کوئی گرینیڈ نہ آجائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعد میں پرویزالٰہی نے بتایا تھا کہ پبی کی پہاڑیوں پر آپ دونوں کو ختم کرنے کا حکم آیا تھا۔اعتزاز احسن نے انکشاف کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہردفعہ نواز شریف کا سمجھوتہ ہوجاتا ہے۔ طیارہ سازش کیس درست تھا لیکن عدالت نے لحاظ کیا کیونکہ حدیبیہ شوگر ملز کی طرح یہ بھی اٹھا نہیں سکتے تھے۔