لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ کے فیصلے کے بعد رجسٹرار لاہو رہائیکورٹ نے جاتی امراء رہائشگاہ پر جا کر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے انڈر ٹیکنگ پر دستخط کرائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے وکلاء کی ٹیم اور رہنماؤں کے ہمراہ ہائیکورٹ میں ہی انڈر ٹیکنگ پر دستخط کئے۔ دونوں بھائیوں کی انڈر ٹیکنگ ڈپٹی رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کے پاس جمع ہوں گی۔
سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو شریف میڈیکل سٹی کی ایمبولینس کے ذریعے جاتی امرا ء سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ منتقل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ایمبولینس نواز شریف کو ائیرپورٹ کے حج ٹرمینل کے راستے ایئر ایمبولینس تک لے جائے گی۔ائیرپورٹ پر ائیر ایمبولینس کا عملہ نواز شریف کو ریسیو کرے گا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان بھی نواز شریف کے ہمراہ روانہ ہوں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کا ان کی رہائشگاہ پر قائم انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں علاج جاری ہے،نیشنل بلڈ اینڈ بون میرو ڈیزیزز کراچی کے سربراہ پروفیسر طاہر شمسی نے دوسرے روز بھی جاتی امراء جا کر سابق وزیر اعظم کا تفصیلی طبی معائنہ کیا اور مختلف ٹیسٹوں کا جائزہ لیا،ڈاکٹروں نے نواز شریف کو طویل ہوائی سفر کے لئے طبی طور پر تیار کرنے کے لئے مشاورت اور کوششیں شروع کر دیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزبھی ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اورشریف میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹروں نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریم نوازسے بھی مشاورت جاری رکھی۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کی پلیٹ لیٹس کی کم تعداد اور دیگر پیچیدگیاں بر قرار ہیں۔ نیشنل بلڈ اینڈ بون میرو ڈیزیزز کراچی کے سربراہ پروفیسر طاہر شمسی نے گزشتہ رو زبھی جاتی امراء میں سابق وزیر اعظم کا تفصیلی طبی معائنہ کیا اور علاجے معا لجے پر مامور ڈاکٹروں سے مشاورت کی اور انہیں رہنمائی دی۔
ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد ڈاکٹروں نے نواز شریف کو فضائی سفر کیلئے طبی طور پر تیار کرنے کیلئے بھی مشاورت شروع کر کے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ڈاکٹرز اس امر کو یقینی بنانے کی تگ و دو کرینگے کہ دوران سفر کسی ممکنہ ایسی طبی پیچیدگی سے بچا جاسکے جو نوازشریف کی زندگی کے لئے مہلک ثابت ہوسکتی ہو۔ ڈاکٹرز کی اولین کوشش نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کو اس محفوظ سطح پر لانا ہے جس سے وہ بحفاظت سفر کر سکیں۔عدالتی فیصلے کے بعد شہباز شریف نے بھی اپنے بڑے بھائی نواز شریف اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کر کے انہیں مبارکباد دی اور نواز شریف کے بیرون ملک سفر کے حوالے سے حتمی مشاورت کی۔