اسلام آباد (آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جڑیں ہم نے کاٹ دی ہیں اب صرف تنے کو گرانا ہے، رواں سال کے اندر ہی اندر یہ گر جائے گی، ہماری تحریک شروع ہو گئی ہے، امید ہے کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی بھی اس احتجاج میں شامل ہو جائیں گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہمارا بنیادی ہدف ہے اور اس میں کافی پیشرفت ہوئی ہے
اور یہ ناجائز حکمران قوم کے سر سے اتریں گے ہماری تحریک اب شروع ہو گئی ہے اور اس میں عوام کی شرکت بڑھے گی ہم شہروں کے اندر دھرنے اور مظاہرے نہیں کریں گے بلکہ بڑی شاہراہیں بند کریں گے اور عوام ہمارے احتجاج میں مزید شامل ہوں گے ہم تب تک نہیں رکیں گے جب تک ہم اس ناجائز حکومت کا خاتمہ نہیں کر لیتے۔ ہمارا یہ احتجاج ہماری سیاست کو ایک نئی قوت دے گا۔ ہم نے اس حکومزت کی جڑیں کاٹ دی ہیں اور اب تنا گرانے کے لئے باہر نکل گئے اور ہماری یہ تحریک اب زیادہ لمبی نہیں چلے گی اور ہم اسی سال کے اندر اپنے مقاصد حاصل کر لیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کا موقف چاہئے وہ بھی اس حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں اور جمہوریت کی بحالی، اسمبلیوں کی تحلیل اور نئے انتخابات چاہتے ہیں اس پر ہم سب کا اتفاق ہے انہوں نے کہا کہ اب ملک میں ایک کی بجائے جگہ جگہ آزادی مارچ ہوں گے اور ہم (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی سے ان میں شمولیت کی توقع رکھتے ہیں اورا ب تک ان اپوزیشن جماعتوں سے ہماری جو بات چیت ہوئی وہ مثبت رہی ہے اور مزید بھی ہم ان سے ایسی ہی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہبر کمیٹی ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ یہ اپوزیشن جماعتوں کے اکٹھے ہونے کا ایک پلیٹ فارم ہے ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ چوہدری برادران نے ہمارے آزادی مارچ کو سراہا ہے اور انہوں نے کہا کہ ہے کہ اس اجتماع نے تاریخ رقم کی ہے کیونکہ اس دوران ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹا اور لاکھوں لوگ پرامن رہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سے میرا فون پر رابطہ ہوا ہے اور حکومت نے جو نواز شریف پر باہر جانے کیلئے شرائط عائد کی ہیں اس پر مجھے بھی بہت تکلیف ہوئی۔ یہ حکومت نے کم ظرفی اور اخلاقی کا مظاہرہ کیا ہے،میرے خیال میں یہ بلیک میلنگ ہے جو حکومت نواز شریف کے ساتھ کر رہی ہے ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نواز شریف کو صحت عطا فرمائے۔