مظفرگڑھ(این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ آپ کے سلیکٹڈ کو عوام نے مسترد کردیا ہے،کچھ قوتیں مجھ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہیں، میں اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے، نااہل ٹولہ ملک سنبھال سکتا ہے اور نہ ہی معیشت، احتساب کے نام پر انتقام کی حد کر دی گئی ہے،عوام کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے،
عوام کے حقوق کے لیے لڑتا رہوں گا، اگرکارکن حکم کریں تو لانگ مارچ بھی کریں گے،اگر عوام نے کہا تو پیپلزپارٹی دھرنے کی سیاست بھی کرے گی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے ایک سال میں معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے، نااہل ٹولہ ملک سنبھال سکتا ہے نہ معیشت، احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کی حد کر دی گئی ہے، یہ کیسا احتساب ہے جو صرف اپوزیشن کا ہو رہا ہے، کیس سندھ میں ہوتا ہے لیکن چلتا پنڈی میں ہے، کچھ قوتیں مجھ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہیں لیکن میں اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، عوام کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے، عوام کے حقوق کے لیے لڑتا رہوں گا۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پہلے بھی خبردار کیا تھا اس ملک میں کٹھ پتلی کو مسلط کرنے کی تیاری کی جارہی ہے، پھر وہی ہوا 25 جولائی کو سلیکشن ہوئی اور بدترین دھاندلی کی گئی، پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر پھینکا گیا اور عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، کسی جماعت نے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا۔بلاول زرداری نے کہا کہ میں نے پہلی تقریر میں عمران خان کو کہا تھا کہ انہوں نے عوام سے کئے اپنے وعدے پورے کیے تو تعریف کریں گے لیکن وعدے پورے نہ کیے تو بھرپور مخالفت ہوگی، یہ حکومت پچھلے10 سال کارونا رو رہی ہے اور ہر قسم کا الزام لگا رہی ہے، لیکن ان سے کوئی پوچھے 10 سال پہلے سونے کی قیمت کیا تھی اور آج کیا ہے، 10 سال قبل پیٹرول، آٹا، گھی،چینی اور دیگر اشیائے خورو نوش کس قیمت پر دستیاب تھے،
گیس اور بجلی کی قیمتیں کیا تھیں، میں اس سلیکٹڈ حکومت کو بے نقاب کررہا ہوں، اور اگر عوام نے کہا تو پیپلزپارٹی دھرنے کی سیاست بھی کرے گی۔انہوں نے وزیراعظم کے حوالے سے کہا کہ آپ کا حشر بھی ہر آمر اور جابر جیسا ہوگا، جو حال آج اس ملک کاہوچکا ہے، اس پر دل خون کے آنسو روتا ہے، ٹیکسز کی بھرمار کر کے کہتے ہیں یہ سب پرانے پاکستان کی وجہ سے ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ آپ کے سلیکٹڈ کو عوام نے مسترد کردیا ہے،
آج پوری اپوزیشن متفق ہے کہ اس سلیکٹڈ کو باہر نکالنا ہے، اس کی آمرانہ سوچ سے جمہوریت اور آئین خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے عوام کے پاس جارہا ہوں، اس سلیکٹڈ کی حکومت کو بے نقاب کررہا ہوں،اس کے جعلی مینڈیٹ کو بے نقاب کررہا ہوں، اگر عوام چاہے تو ہم اس سلیکٹڈ کو گھر بھیج کر دکھائیں گے، اگرکارکن حکم کریں تو لانگ مارچ بھی کریں گے، کارکن حکم کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کو دھرنے کی سیاست کرنی ہے تو وہ بھی کریں گے، گو سلیکٹڈ اب ہر طبقے کا نعرہ بن چکا ہے۔بلاول نے کہا کہ پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ اس ملک میں کٹھ پتلی کو مسلط کرنے کی تیاری کی جارہی ہے،
ہمیں عوام میں جانے سے روکنے کی کوشش کی جارہی تھی، ملک بھرمیں پولنگ ایجنٹس کو باہر پھینکا گیا، الیکشن ہوئے تو کسی پارٹی نے اسے تسلیم نہیں کیا۔بلاول نے کہا کہ عمران خان نے 3 ماہ مانگے، ہم نے دے دیے، کچھ نہیں کہا،سابق آصف زرداری نے پہلے بھی 11 سال بغیر سزا جیل میں گزاری ہے، ہم ان کاظلم سہنے کو تیار ہیں لیکن یہ توعوام پر ظلم کررہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پچھلے10 سال کارونارو رہے ہیں، ہر قسم کا الزام لگارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم تو آمروں سے لڑے، دہشتگردوں سے لڑے، عوام گواہ ہے، عوام کی حکمرانی کو بحال کیا،تم نے کیا کیا؟ تمہیں پلیٹ میں سجاکر اقتدار دیا گیا۔بلاول نے حکمرانوں سے پوچھا کہ آپ نے اپنے دور میں غریبوں کیلئے کیا کیا ہے؟ کچھ نہیں، آپ کچھ کر بھی نہیں سکتے، اس لیے کہ آپ سلیکٹڈ ہو، آپ کو صرف سلیکٹرز کی فکر ہے، یہ قوم آپ کو مزید برداشت نہیں کریگی۔