جمعرات‬‮ ، 02 جنوری‬‮ 2025 

جب بھٹو کو تختہ دار پر کھینچا گیا اس وقت فضل الرحمان کے والد مفتی محمود بھٹو مخالف تحریک کے تین بڑے رہنماؤں میں شامل تھے،کیا تاریخ اپنے آپ کو دھرا رہی ہے؟ جنرل(ر) علی قلی خان کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان کے صدر جنرل علی قلی خان نے ملک کی موجدہ سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے تصادم کا امکان موجود ہے اور موجودہ نازک حالات میں ملک سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ملکی حالات پر دوستوں کو تشویش لاحق ہے جبکہ دشمن خوشیاں منا رہے ہیں۔

جنرل علی قلی خان نے وی او پی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ فوج پر جانبداری اور الیکشن میں دھاندلی کرنے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔اداروں کوسیاست میں کھینچ کر متنازعہ نہ بنایا جائے۔ تصادم کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ہے۔اگر دھاندلی ہوئی ہوتی توعام انتخابات کے بعدکسی بھی پارٹی نے الیکشن کمیشن یا پارلیمانی کمیشن میں مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا۔فوج نے ضرورت پڑنے پرہمیشہ منتخب حکومت کی مدد کی ہے اور سابق حکومت کو فیض آباد دھرنے کے موقع پر فوج نے ہی مداخلت کر کے بچایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف احتجاج کا حق ہے مگر نئے الیکشن کا مطالبہ نیب کے شکنجے میں آئے ہوئے سیاستدانوں کو بچانے کی کوشش لگتی ہے۔اجلاس میں وائس ایڈمرل احمد تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیرسائمن شروف، ڈاکٹر بابر ظہیرالدین، سلیم گنڈا پور، برگیڈئیر عربی خان، میجر محمد اکرم، میجر فاروق حامد خان اور برگیڈئیر سید مسعود الحسن بھی شریک تھے۔ جنرل علی قلی خان نے ملک کی موجدہ سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج پر جانبداری اور الیکشن میں دھاندلی کر کے پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ الیکشن ہارنے والے اب بے جا الزامات عائد کر رہے ہیں جبکہ الیکشن کے وقت فوج پولنگ بوتھ سے باہر تعینات تھی اور انتخابات میں شکست کھانے والی کسی بھی پارٹی نے الیکشن کے فوراً بعدالیکشن کمیشن یا پارلیمانی کمیشن میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے فوجیوں کی جانب سے مس کنڈکٹ کوئی شکایت نہیں کی۔

وی او پی کی ایگزیکٹو کونسل کے ایک اجلاس میں سابق عسکری ماہرین نے کہا کہ ایک اپوزیشن رہنما کی جانب سے الزامات اور دھمکیوں سے پاکستان قومی اتحاد کی یاد تازہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے زولفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر کھینچا گیا تھا۔اس وقت بھی جے یو آئی کے سربراہ کے والد مفتی محمود بھٹو مخالف تحریک کے تین بڑے رہنماؤں میں شامل تھے۔سابق فوجیوں نے کہا کہ ایک اور سیاسی شخصیت نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلیشمنٹ(فوج) انکی جماعت کو پی ٹی آئی کے مقابلہ میں دس فیصد مدد دیتی تو وہ ملک کو ترقی یافتہ بنا دیتے مگر شاید وہ بھول گئے ہیں کہ

انکی حکومت کو فیض آباد دھرنے کے موقع پر فوج نے ہی مداخلت کر کے بچایا تھا جبکہ طاقت کے استعمال سے ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑتے اور صورتحال بگڑ جاتی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف احتجاج کا حق ہے مگر نئے الیکشن کا مطالبہ نیب کی جانب سے بعض سیاستدانوں کے خلاف کرپشن کے مقدمات کا شاخسانہ لگتا ہے۔ سیاستدان عدالتوں میں اپنا دفاع کرنے کے بجائے بہانے اور قربانی کے بکرے تلاش نہ کریں تو بہتر رہے گا۔اجلاس میں وائس ایڈمرل احمد تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیرسائمن شروف، ڈاکٹر بابر ظہیرالدین، سلیم گنڈا پور، برگیڈئیر عربی خان، میجر محمد اکرم، میجر فاروق حامد خان اور برگیڈئیر سید مسعود الحسن بھی شریک تھے۔

موضوعات:



کالم



غرناطہ میں کرسمس


ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…