لاہور (آن لائن)پاکستان تحریک انصا ف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان دور بین سے اجتماع کے شرکاء کونہیں بلکہ ’’ اقتدار کی کرسی ‘‘ کو دیکھنے کی کوشش کررہے تھے جو ان کی پہنچ سے بہت دور ہے ،اپوزیشن رہنما ہاتھ باندھ کرمولانا فضل الرحمان کے پیچھے کھڑے ہیں اس لئے رہبر کمیٹی کو چاہیے کہ مولانافضل الرحما ن کو
علامتی طور پرہی وزیر اعظم کامشترکہ امیدوار نامزدکر دے سارے مسائل حل ہوجائیں گے ،انتشارمارچ والوںکو عوام سے کوئی پذیرائی نہیں ملی ۔ اپنے دفتر میںملاقات کیلئے آنے والے وفود سے گفتگوکرتے ہوئے ہمایوں اخترخان نے کہا کہ رہبرکمیٹی میں موجود جماعتیں بھی مولانافضل الرحمان کے ایجنڈے سے آگاہ نہیں اور یہ چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ مولانافضل الرحمان نے سارے پتے اپنی چھاتی کے ساتھ کررکھے ہوئے ہیں۔ مولانافضل الرحمان کئی روز تک سڑکوں پر ہیں لیکن ملک اور عوام کو درپیش مسائل پر بات کرنے کی بجائے صرف حکومت اوراداروںکودھمکانے میں لگے ہوئے ہیں ۔ دوربین سے مجمع کونہیںبلکہ’’اقتدارکی کرسی ‘‘کو دیکھنے کی کوشش کی جارہی تھی جو ان کی پہنچ سے بہت دور ہے ۔کیونکہ ان کے پاس جتنی نشستیں ہوتی ہیں اس سے تو ضلع کونسل کا چیئرمین بھی منتخب نہیں ہوا جا سکتا۔ ہمایوں اختر خان نے کہاکہ پاکستان اس وقت پہاڑ جیسے چیلنجز سے نبرد آزما ہے اس لئے اندرونی استحکام ناگزیر ہے ،اپوزیشن جماعتیں ہوش کے ناخن لیں ،مولانا فضل الرحمان بھی سن لیں کہ پارلیمنٹ میں نشستیں اوراقتدار جتھوں سے نہیں بلکہ عوام کے ووٹوں سے ملناہے اس لئے انہیں مثبت سیاست کرنی چاہیے تاکہ ان کی عوام میں کوئی ساکھ بن سکے ۔ اس کے علاوہ آئندہ کرپشن کرنے سے توبہ تائب ہو کر ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولت بھی واپس کرنے کا اعلان کیا جائے ۔