ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

 جلسہ مولانا فضل الرحمان کا ہے جس میں حزب اختلاف شریک ہو رہی ہے،خطاب کون کون کرے گا؟ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا حیرت انگیز ردعمل سامنے آگیا

datetime 31  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)حزب اختلاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جلسہ کے دوران ہی آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا جبکہ جلسے میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو دونوں شریک ہوں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے  سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت انتہائی ناساز ہے۔ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نواز شریف کی صحت کو دیکھ رہے تھے لیکن نیب کی حراست میں جانے کے بعد ڈاکٹر عدنان کو بھی نواز شریف سے ملاقات کرنے سے روک دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی پلیٹ لٹس کا معاملہ زیادہ خراب ہو گیا تھا اور ابھی تک کنٹرول میں نہیں آ رہا۔ ان کی پلیٹ لیٹس کبھی زیادہ ہو جاتی ہیں اور کبھی کم۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ نواز شریف کو جب تک اپنے فیصلے خود کرنے کی آزادی نہیں دی جا سکتی اس وقت تک وہ اپنے علاج سے متعلق فیصلہ نہیں کر سکتے۔ عدالت نے 8 ہفتوں کی آزادی دی ہے لیکن اتنے کم وقت میں بیرون ملک علاج کرانا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا لاہور پہنچنے پر مسلم لیگ ن کی جانب سے بھرپور استقبال کیا گیا تھا۔ شہباز شریف جلسے میں بھی شرکت کریں گے اور خطاب بھی کریں گے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبوں کی حمایت کی ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔ روات میں بھی میں نے اور احسن اقبال نے اپنے کارکنان کے ہمراہ آزادی مارچ کے شرکا کا بھرپور استقبال کیا۔انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ جلسے کے آغاز کے بعد تمام جماعتیں مل کر آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ دھرنا اگر پر امن ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن دھرنا پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔ٹرین حادثے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے پر بہت سے ایس او پیز بنے ہوئے ہیں جن پر عمل کر کے دہشت گردی سے محفوظ رہا گیا لیکن اگر گیس سلنڈر ٹرین میں موجود تھا تو یہ حکومت کی ناکامی ہے۔پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ نے کہ تبلیغی جماعت والے بھائی سفر کے دوران اپنے ہمراہ بہت سارا سامان لے کر چلتے ہیں اور ریلوے میں کوئی باقاعدہ چیکنک کا نظام موجود نہیں ہے۔

بدقسمت حادثے میں لوگوں کی بھی غلطی ہے اس کا مکمل طور پر ذمہ دار ریلوے کو ٹھرایا نہیں جا سکتا۔آزادی مارچ سے متعلق بات کرتے ہوئے قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کاجمعہ کو ہمارا رحیم یار خان میں جلسہ طے ہے وہاں بھی بلاول بھٹو نے خطاب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جلسہ مولانا فضل الرحمان کا ہے جس میں حزب اختلاف شریک ہو رہی ہے یہ حزب اختلاف کا مارچ یا جلسہ نہیں ہے۔جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)ف کے رہنما مولانا عطاالرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ کے پہنچنے کے بعد جلسہ ہو گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل وہیں طے کیا جائے گا۔ بلاول بھٹو اور شہباز شریف دونوں جلسے میں شرکت کریں گے اور دونوں جماعتوں کی بھرپور حمایت ہمیں حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی نے جو مطالبات سامنے رکھے ہیں انہیں مطالبات کو ہم آگے لے کر چلیں گے۔ حکومت ہمیں برداشت نہیں کر رہی۔ جلسے میں تقریبا 15 لاکھ سے زیادہ لوگ شریک ہو رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…