پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے طبلِ جنگ بجادیا ہے اور ہم واضح طور پر انہیں کہہ چکے ہیں کہ اس فیصلے میں اے این پی ان کے ساتھ کھڑی ہے، اگر کوئی یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اپوزیشن میں کوئی دراڑ ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔مارچ بارے فیصلہ رہبر کمیٹی کریگی ہم اس پر من و عن عمل کریں گے۔
آزادی مارچ میں شرکت کیلئے ہزاروں گاڑیوں کے قافلے کی سربراہی کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی کہتے ہیں کہ الیکشن چرایا گیا ہے اور سب سے بڑا چور عمران خان ہے جس نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ ملک کی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ آج غریب کاکوئی پوچھنے والا نہیں، قوت خرید سے محروم افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے لیکن پالیسی سازوں کو کئی فرق نہیں پڑرہا۔ کپتان کی جانب سے کرپشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے اسفندیارولی خان نے ایک بار پھر انہیں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اپنے خاندان کی ساری جائیداد سامنے رکھتا ہوں،عمران خان انتخابی مہم کے دوران مجھ پر کرپشن کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کہا کرتا تھا کہ اسفندیار کے دوبئی اور ملائیشیا میں پلازے ہیں، آج ببانگ دہل چیلنج کرتا ہوں کہ اگر مجھ پر یا میرے خاندان کے کسی فرد پر چوری یا کرپشن ثابت ہوجائے تو سرعام پھانسی دی جائے۔ احتساب کے نام پر اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، آج ملک میں سلیکٹڈ احتساب ہو رہا ہے ہم اس کا بدلہ سود سمیت لینگے۔ انہوں نے کہا کہ آج زرداری صاحب کی بہن اور مریم نواز سے احتساب کرنے والے کپتان اپنی بہن سے پوچھ نہیں سکتے جنہوں نے خود بے نامی جائیدادوں اور کرپشن کا اعتراف کیا ہے۔دوسروں سے منی ٹریل مانگنے والا اپنی بہن سے منی ٹریل کب مانگے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تحریک چلانا آتی ہے،ہم سے زیادہ کسی نے تحریکیں نہیں چلائیں، موجودہ حکومت نے جتنا قرضہ لیا کسی جماعت نے نہیں لیا ہے لیکن پھر بھی کپتان اور اسکی ٹیم کی نااہلی کے ثبوت مانگے جارہے ہیں۔ عمران خان کہتا ہے کہ لیڈر یوٹرن لیتا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ یوٹرن لینا بے غیرتی ہے۔اسفندیارولی خان نے کہا کہ ایک ملک کا وزیر اعظم ملک وقوم کی عزت کرواتا ہے ہمارا سلیکٹڈ وزیراعظم اقوام متحدہ میں کہتا ہے کہ طالبان کو آئی ایس آئی نے ٹریننگ دی۔
یہی بات مودی کہتا ہے کہ آئی ایس آئی طالبان کو ٹریننگ دیتی ہے،کیا آپ مودی کے نمائندے ہیں؟ انہوں نے انتظامیہ کی جانب سے ڈرون کیمروں کے استعمال پر پابندی کی بھی مذمت کی۔افغانستان امن عمل بارے اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے لیے ضروری ہے،پرامن افغانستان کے بغیر پرامن پاکستان ناممکن ہے۔مذاکراتی عمل کا تعطل کسی بھی فریق اور اس خطے کیلئے سودمند نہیں، امن مذاکرات فوری طور پر شروع ہونے چاہئیں لیکن ہم ایک بار پھر کہتے ہیں کہ مذاکراتی عمل میں افغان حکومت کو شامل کیے بغیر افغانستان سمیت پورے خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
پاکستانی پارلیمنٹ کی قرارداد میں باقاعدہ طور پر کہا گیا ہے کہ افغانستان میں مذاکرات ’افغان لِڈ افغان اون‘ ہوں گے اور ہمارا مطالبہ بھی یہی ہے کہ افغانستان امن مذاکرات میں افغان حکومت کی عدم شمولیت اس خطے کو ایک اور جنگ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ کشمیر بارے ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کیساتھ ہیں کیونکہ جہاں بھی ظلم ہوتا ہے اے این پی اسکے خلاف کھڑی ہوگی۔ اسفندیارولی خان نے اے این پی کارکنان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک سے جتنی بڑی تعداد میں اے این پی کارکنان نے آزادی مارچ میں شرکت کی اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، اے این پی کارکنان نے اپنی روایات کو دہراتے ہوئے جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے اپنا کردار ایک بار پھر ادا کرکے ثابت کردیا کہ اس ملک میں جمہوریت پر اگر کوئی آنچ آئیگی تو اے این پی اسکے خلاف میدان میں نکلے گی۔