گوجر خان /راولپنڈی(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آزادی مارچ، مارچ رہے گا، اس میں دھرنا بھی ہے،سب کچھ ہے،ٹرین حادثہ میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، تحقیقات کی جائے کہ یہ حادثہ ہے یا دہشت گردی ہے؟عوام کے جذبے کا مقابلہ حکومت نہیں کر سکتی، کارکن پر امن رہیں، ناجائز اور نااہل حکومت کو پاکستان پر مسلط ہونے کا حق نہیں، ملک داؤ پر لگا ہے،
آزادی مارچ وطن عزیز کی بقا اور سلامتی کے لیے ہے، جمہوریت کی آزادی اور قانون کی عملداری کی جنگ لڑ رہے ہیں،پوری قوم ایک صف میں ہے جو 25 جولائی 2018 کے انتخابات کو قبول نہیں کرتی، ہم ووٹ کی طاقت کو واپس لائیں گے۔ جمعرات کو روانگی کے موقع پر جلسہ موخر کر نے کی تردید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ یہ ہمارا پروگرام ہے جس کے بارے میں ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کب اور کیا کرنا ہے؟انہوں نے کہا کہ تمام قافلے اپنے وقت اور ترتیب کے مطابق اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، آزادی مارچ، مارچ رہے گا، اس میں دھرنا بھی ہے سب کچھ ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تیز گام کو پیش آنے والے حادثے پر بہت دکھ اور رنج ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، تحقیقات کی جائے کہ یہ حادثہ ہے یا دہشت گردی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے اس موقع پر ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے مغفرت کی دعا بھی کی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عوام کے جذبے کا مقابلہ حکومت نہیں کر سکتی،میرے ساتھ نو جوان ہیں اور پر امن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ پر امن رہیں اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ کوشش کی جائیگی کہ آزادی مارچ سے پاکستان کی تقدیر بدل جائے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پوری قوم ایک صف میں ہے جو 25 جولائی 2018 کے انتخابات کو قبول نہیں کرتی، ہم ووٹ کی طاقت کو واپس لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ قوم کی دعاؤں کے ساتھ اللہ ہمیں کامیاب کرے گا، پورا پاکستان اپنا فیصلہ منوائے گا۔
رات گئے راستے میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ احتساب کے نام پر سیاست دانوں کے خلاف ڈرامے اب مزید نہیں چل سکیں گے، اس جنگ میں پوری قوم ہمارے شانہ بشانہ ہے، جس امانت کو لوٹا گیا تھا، ہم اس کیلئے نکلے ہیں اور عوام دوبارہ ووٹ دیکر صحیح حقدار کا انتخاب کرے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم ناموس رسالت کی حفاظت اور پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے نکلے ہیں، یہ نا اہل حکومت ہمیں معاشی بحران سے نکال نہیں سکتی۔انہوں نے کہاکہ 50 لاکھ گھر بنانے کے دعوے کیے گئے،
بنائے تو نہیں گھر گرائے گئے، اب بھی موقع ہے نااہل حکومت دستبردار ہو جائے، قوم کو مزید اذیت سے نجات دلائے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر سیاسی قیادت کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، سیاسی قیادت کو دیوار سے لگانے کا ڈراما ختم ہونا چاہیے، سیاسی قیادت کے خلاف نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے، تمام سیاسی جماعتیں آج ایک پیج پر ہیں کہ حکومت ناجائز ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ آج اگر کشمیر پر بھارت نے یلغار کی ہے تو ہماری کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر کی ہے، کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کی جنگ لڑتے رہیں گے۔