بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

خان عبدالولی خان ،مفتی محمود اور فاطمہ جناح کو کیوں غدار قراردیاگیا؟جے یو آئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ کھل کر بول پڑے، کھری کھری سنادیں

datetime 29  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن )جمعیت علماءاسلام کے مرکزی رہنماءوسابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کافیصلہ خوش آئند اقدام ہے مجھے صرف ا س لئے غیر ملکی قرار دیا کہ ملک میں جمہور کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی بات کرتا ہوں خان عبدالولی خان ،مفتی محمود اور فاطمہ جناح کو اس لئے غدار قرار دیا کہ ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی چاہتے تھے ملک میں دہشتگردی پھیلانے والے ملافضل اللہ،صوفی محمد،بیت اللہ مسعود اور مسعود اظہر کو کیوں

غیر ملکی قرار نہیں دیا کیونکہ وہ ان کے ہاں میں ہاں ملانے والے تھے سچ ہر حال میں بولوں گا چاہیے اس کیلئے ہمیں اس سے بھی بڑا سزا کیوں نہ ملے ان خیالات کااظہار آپ غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملک میں جمہوری کی حکمرانی کیلئے آواز بلند کی ہے میرے والد جب ویزہ لیکر افغانستان گیا تو افغان حکام نے اس وقت میرے والد کو گرفتار کر کے کہا کہ آپ پاکستان کے اداروں کیلئے کام کررہے ہو اس بنیاد پر میرے والد کو گرفتار کیا مگر آج میرے ملک کے ادارے مجھے کہہ رہے ہیں کہ حافظ حمد اللہ غیر ملکی ہے صرف مجھے اس لئے غیر ملکی قرار دیا کہ ہر معاملے پر سچ بولتا ہوں میرے والد اور میرے بچوں کو غیر ملکی کیوں نہیں قرار دیا انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے یہاں ان کو غدار قرار دیا جاتا ہے جو سچ بولنے کے ساتھ ساتھ آئین اورقانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی ہے مولانا مفتی محمود ،خان عبدالولی خان اور فاطمہ جناح کو اس لئے غدار قرار دیا کہ انہوں نے ہر آمرانہ دور میں آئین کی بالادستی کی بات کی اور فاطمہ جناح کو اس لئے غدار قرار دیا کہ انہوں نے جنرل ایوب کے مقابلے میں صدارتی انتخابات لڑے انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو کیوں غیر ملکی قرار نہیں دیتے جو دہشتگردی جیسے سنگین واقعات میں ملوث رہیں ملافضل اللہ ،صوفی محمد،بیت اللہ مسعود اور مسعود اظہر جو کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق بھی وہ مجرم ہیں ان کوغیر ملکی کیوں نہیں قرار دیا انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سچ بولا ہے اور سچ بولنے کیلئے ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…