ملتان /عبدالحکیم (این این آئی)امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا ہے کہ آ زادی مارچ ہر حال میں اسلام آباد پہنچے گا، عمران خان سے استعفیٰ لیکر واپس جائیں گے، عمران خان این آر او دے سکتے ہیں نہ کوئی ان سے این آر او مانگ رہا ہے، سب کو علم ہے عمران کس کے کٹھ پتلی ہیں،سلیکٹڈ اور لاڈلے وزراء چند دنوں کے مہمان ہیں۔آزادی مارچ میاں چنوں پہنچے پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام پاکستان (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آزادی مارچ ہر حال میں
اسلام آباد پہنچے گا،عمران خان سے استعفیٰ لیکر واپس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں مارچ میں شامل ہیں،ہم سب جماعتوں کے مارچ میں شرکت پر مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ عمران کس کے کٹھ پتلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار میں لانے والے بھی اب پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ عمران اور اس لاڈلے وزراء اب چند دنوں کے مہمان ہیں، لاکھوں افراد کی آزادی مارچ میں شرکت سے یہ واضح نظر آ رہا ہے کہ عوام اس نااہل کٹھ پتلی نالائق اور سلیکٹڈ حکومت سے نجات چاہتے۔ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن پرامن ہیں اور ہم اس جعلی ووٹوں سے اقتدار حاصل کرنے والی حکومت سے نجات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے دعویدار حکمران عوام کو 14ماہ میں کچھ بھی ریلیف نہیں دے سکے، عوام پہلے سے زیادہ پریشان اور بدحالی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی بیماری پر سیاست کررہے ہیں جو کہ مضحکہ خیز ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی کو این آر او نہیں دے سکتے اور نہ ہی ان سے کوئی این آر او مانگ رہا ہے۔ملتان سے آزادی مارچ کی اگلی منزل کی جانب سے روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمان نے شرکا سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے آئین پاکستان کو میثاق ملی تسلیم کیا ہے، ہم اپنے آئینی حق اور وطن عزیز کی حفاظت کی جنگ لڑ رہے ہیں،
آزادی مارچ پوری قوم کی ترجمانی کر رہا ہے، حکمرانوں کو ہماری تصویر سے بھی خوف آتا ہے، حکومت پرامن لوگوں سے کیوں خوف کھارہی ہے؟مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا مودی کامیاب ہو گا تو مسئلہ کشمیر حل ہو گا، مودی کامیاب بھی ہو گیا اور اس نے مسئلہ حل بھی کردیا، کشمیر کو بیچ کر مگرمچھ کے آنسو بہائے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی تقریر اگر اتنی اچھی تھی تو اس کا کوئی اثر ہونا چاہیے تھا، اقوام متحدہ میں اگلے دن ووٹنگ ہوئی کسی نے ہمیں ووٹ نہیں دیا۔