لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کادھرنا روکنے، فوجداری مقدمہ درج کرنے اور بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکلاء نے جواب الچواب داخل کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ دھرنوں اور مارچ سے بنیادی حقوق سلب نہیں ہوتے،آئین پاکستان سیاسی سرگرمیوں کی
اجازت دیتا ہے،آئین پاکستان کسی کے بیانات اور سیاسی سرگرمیوں کو نہیں روکتا۔ملک کے منافی کسی طرح سرگرمیوں کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔وفاق کی جانب سے فاضل عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن کی دھرنا کے لیے بنائی گئی نجی ملیشیاکو بین کر دیا گیا ہے جبکہ احتجاج کے حوالے سے قواعد و ضوابط طے کر لئے گئے ہیں۔وفاق کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ قانون ہاتھ میں لینے پر وفاقی حکومت کاروائی کرے گی۔