اسلام آباد (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے اوورسیز کیلئے موبائل ڈیوٹی ختم نہ کرنے پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر کو طلب کر لیا۔ پیر کو سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت آئی ٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا
جس میں اوورسیز کیلئے موبائل ڈیوٹی ختم نہ کرنے پر کمیٹی نے برہمی کااظہار کیا۔روبینہ خالد نے استفسار کیا کہ کمیٹی کی ہدایات پر عمل کیوں نہیں ہوا؟۔ حکام ایف بی آ ر نے بتایاکہ ایک موبائل فون پر ڈیوٹی چھوٹ سے مسافروں کا ڈیٹا چوری ہوا۔ روبینہ خالد نے کہاکہ اپنی مانیٹرنگ درست کرنے کے بجائے مسافروں پر ٹیکس کا بوجھ کیوں؟سیکرٹری آئی ٹی نے بھی کمیٹی کے موقف کی حمایت کر دی۔شعیب صدیقی سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ آئی ٹی پر ٹیکسیشن سے صنعت ترقی نہیں کرے گی،تمام صوبوں کی اپنی اپنی ریونیو اتھارٹیز ہیں آئی انیٹر نیٹ پر 19 فیصد تک ٹیکس عائد ہے۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین ایف بی آر کو طلب کیا جائے،ٹیکسوں کے نفاذ سے آئی ٹی کی صنعت تباہ ہو رہی ہے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر کو طلب کر لیا۔ کمیٹی نے ایک موبائل فون لانے پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کر دی۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ ایک نہیں دو موبائل فون ڈیوٹی فری کیے جائیں،ایک فون اپنے لیے اور ایک فیملی کیلئے ٹیکس فری کیا جائے۔