ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

ہم چاہتے ہیں کہ یہ خود مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں، لیکن لگتا ہے کہ حکمران شرافت کی زبان نہیں سمجھتے، مولانافضل الرحمان شدید مشتعل،بڑے اقدام کا اعلان کردیا

datetime 27  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ غیرآئینی غیرقانونی ناجائز مسلط حکومت عوام اب مزید برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ خود مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں، لیکن لگتا ہے کہ حکمران شرافت کی زبان نہیں سمجھتے، لیکن وہ اسلام آباد میں عوام کے سیلاب مں بہہ جائیں گے، حکمران غیرقانونی اور غیرجمہوری اقدامات سے باز آ جائیں ورنہ ہمارے سینے ہوں گے

اور ان کی گولیاں، ہم پاکستان کی عزت، نظرئیے اورعقیدہ ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے جان و مال سمیت کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں “آزادی مارچ” کا بڑا قافلہ کراچی سے بذریعہ موٹروے حیدرآباد بائی پاس وادھواہ گیٹ پر پہنچا تو پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر مولا بخش چانڈیو اور پیپلزپارٹی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامرہ کی قیادت میں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا، اس سے پہلے بائی پاس پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کلیم شیخ اور جمال عارف سہروردی کی قیادت میں آزادی مارچ کا استقبال کیا اور پھول نچھاور کئے، پی پی اور مسلم لیگ (ن) نے استقبالی کیمپ بھی قائم کئے تھے جبکہ ہٹڑی بائی پاس پہنچنے پر جے یو آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے مولانا تاج محمد ناہیوں اور حافظ اعظم جہانگیری کی قیادت میں استقبال کیا اور پھر اسلام آباد کے لئے قافلے میں شامل ہو گئے، انصار الاسلام کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی نظم و ضبط قائم رکھنے کے لئے موجود تھی۔مولانا فضل الرحمن نے بڑے استقبالی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ موجودہ حکومت سے نجات کا مارچ ہے جس کا آغاز باب الاسلام سندھ سے کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جس طرح کراچی سے یہاں تک جگہ جگہ مارچ کاشاندار استقبا کیا گیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اشریک ہوتی جا رہی ہے ان شاء اللہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے تک حکمران بہہ چکے ہوں گے،

انہوں نے کہا کہ حکمران سن لیں کہ قوم متحد ہو چکی ہے اور اس حکومت کو گھر بھیج کر رہے گی، انہوں نے کہا کہ آج ہم نے پورے ملک میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے ہم ہر طرح ان کی پشت پر ہیں اور آزادی کی منزل حاصل ہونے تک ان کے شانہ بشانہ رہیں گے لیکن کشمیری عوام بھی سمجھ لیں کہ ان حکمرانوں کے جھوٹے وعدوں سے انہیں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا،

انہوں نے کہا کہ ہمارا آزادی مارچ موجودہ ناجائز حکومت کے خلاف ہے جس نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں کو غیرقانونی اور ناجائز طور پر ملک پر مسلط کیا گیا ہے جس کو گھر بھیجنے کا عوام کے ساتھ مل کر ہم نے عزم کر رکھا ہے اور جلد ان سے نجات مل جائے گی، ہم منزل کی طرف سفر کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ عوام اب ان غیرآئینی غیرقانونی اور نااہل حکمرانوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے بہتر یہ ہے کہ یہ خود استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں لیکن محسوس ہوتا ہے کہ یہ شرافت سے جانے والے نہیں ہیں،

اسی لئے عوام اب ان سے کرسی خالی کرانے کے لئے میدان میں نکل رہے ہیں اب کوئی طاقت ان کو نہیں بچا سکتی، انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ بہت کچھ ہو چکا اب ان مسلط حکمرانوں کے ناجائز اقدامات کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، وہ جو کچھ کر چکے اب بس کریں ورنہ آگے چل کر ہمارے سینے ہوں گے اور ان کی گولیاں، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی عزت نظرئیے اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے جان و مال سمیت کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ آزادی مارچ اسلام آباد پہنچنے تک حکمران بہہ چکے ہوں گے کیونکہ باب الاسلام سندھ سے شروع ہونے والے آزادی مارچ میں چاروں صوبوں سے لاکھوں افراد شامل ہو رہے ہیں اور منزل تک پہنچنے پر عوامی سیلاب ان کو بہا لے جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…