بنوں (این این آ ئی)جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام کشمیریوں سے اِظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ آزادی مارچ کے مطالبات کی نذر ہو گیا، رہبر کمیٹی کے چیئرمین اکرم خان دُرانی ریلی کی قیادت کر رہے تھے جنہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر وزیر اعظم کے استعفیٰ، از سرِ نو شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد اور فوجی عمل دخل کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا،
آج کے حکمرانوں نے کشمیر بیچ دیا ہے آج 9 جماعتیں ان حکمرانوں کے خلاف ایک صف میں کھڑی ہے ہمارے مطالبات ہیں اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جس میں وزیراعظم کا استعفیٰ پہلے نمبر پر ہے حکومت احتساب کے نام پر اپوزیشن ارکان کی عزت نفس مجروح کر رہی ہے لیکن ان کو علمیہ خان زلفی بخاری اور دیگر کی کرپشن نظر نہیں آرہی ہم پر امن مارچ کر رہے ہیں حکومت نے انتظام سنبھالنے والے انصار الاسلام پر پابندی لگا دی ہے حافظ حمداللہ سچ بولتا ہے اب انہیں غیر ملکی قرار دیا گیا ہے مگر میں چیلنج کرتا ہوں 2 دن میں ان کا شناختی کارڈ بحال کرائیں گے اُنہوں نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کرلیا ہے معاہدے کی خلاف ورزی کی شروعات ہے مفتی کفایت اللہ کو فوری رہا کیا جائے ہم یہ نہیں مانتے آزادی مارچ ایک سیلاب ہوگا کنٹینر ہمیں نہیں روک سکتا آج درانی کہہ رہا ہے کہ ہمیں روک سکتے ہو تو روک لو وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ مارچ میں کسی کو جانے نہیں دینگے چھوٹی منہ بڑی بات ہمیں گرفتار کرنا ہے تو کرلو لیکن سنو یہ آغاز ہے جے یو آئی کو مت للکاروں،ہم بھر پور انداز سے قوت کا مظاہرہ کریں گے راستے کی رکاوٹیں ہٹا دو 31 اکتوبر کو ایک سیلاب یہاں سے جائے گا، اکرم خان درانی کا مزید کہنا تھا کہ آج کا دن تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے بھارت نے کشمیر پر حملہ کرکے کشمیریوں سے آزادی چھینی تھی آج بھی کشمیر پر مظالم جاری ہے دنیا اس پر خاموش ہے مگر ہم کشمیر پر خاموش نہیں بیٹھیں گے جے یو آئی کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے حق میں کھڑا ہے۔