کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان کی ہندو کمیونٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دیوالی سادگی سے منائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق دیوالی تہوار ہندوؤں کے نئے سال کے آغاز پر منایا جاتا ہے، اس تہوار پر اہل خانہ، دوستوں اور رشتہ داروں کے لیے تحفے خریدے جاتے ہیں اورخوشحالی کے لیے لکشمی دیوی کی پوجا بھی کی جاتی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے اقلیتی امور دنیش کمار نے کہا کہ بلوچستان کی ہندو کمیونٹی کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور کشمیری کاذ کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘پوری ہندو برادری پاکستان آرمی اور کشمیری عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کرتی ہے’۔انہوں نے کہا کہ ہندو برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اہمیت ختم کی مذمت کرتی ہے۔دنیش کمار نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور مواصلات کی غیرقانونی بندش پر ایکشن لے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائی سے خق خود ارادیت کے لیے کشمیر مسلمانوں کی جدوجہد کی کامیابی کے لیے صوبیکے تمام مندر میں دیوالی کے موقع پر خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔خیال رہیکہ دیوالی کو بھارت اور نیپال میں سرکاری و قومی سطح پر منایا جاتا ہے، جب کہ پاکستان سمیت دنیا کے ان ممالک میں جہاں ہندو مذہب کے پیروکار رہائش پذیر ہیں وہاں بھی اس تہوار کو بھرپور جوش سے منایا جاتا ہے۔پاکستان کے صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں ہندو برادری کے افراد زیادہ بستے ہیں اور ان ہی صوبوں میں اس تہوار کو روایتی انداز میں بھی منایا جاتا ہے۔