اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی بیماری میں کوئی شک نہیں ہے، پہلے بھی وہ بیمار تھے لیکن وہ اس وقت زیادہ بیمار ہیں، میاں نواز شریف کی بیماری ایک تشویش ناک بات ہے۔ یہ بات معروف صحافی ارشاد احمد عارف نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی، ارشاد احمدعارف نے کہا کہ طبی بنیاد پر میاں نواز شریف کی ضمانت لینے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ان کا علاج کسی اور اچھے ہسپتال میں کرایا جائے،
اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کا علاج تو قید کی صورت میں بھی اچھے سے اچھے ہسپتال سے ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ظاہر سی بات ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے جو ضمانت مل چکی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ بھی اسی کو مثال بناتے ہوئے نواز شریف کو ضمانت دیدے گی، ارشاد احمد عارف نے کہا کہ ان کے بعد ضمانت کی باری مریم نواز کی آئے گی، اگر انہیں ضمانت ملتی ہے، انہوں نے کہا کہ میرے اندازے کے مطابق انہیں بھی ضمانت مل جائے گی، انہوں نے دوران پروگرام کہا کہ یہ سب کچھ ڈیل کے علاوہ کچھ نہیں، مریم نواز کو ضمانت دینے کا مقصد والد کی دیکھ بھال کرنا نہیں بلکہ بیرون ملک جانے کے لیے ہے۔ ارشاد احمد عارف نے کہا کہ اگر یہ بیرون ملک جاتے ہیں اور علاج شروع ہو جاتا ہے تو میرے اندازے کے مطابق یہ لوگ واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس ڈیل کا ایک حصہ یہ ہے کہ یہ لوگ وطن واپس نہیں آئیں گے اور سیاست میں حصہ نہیں لیں گے، یہ بات بالکل پرویز مشرف کے دور جیسی ہے جب کچھ پابندیاں ان کو برداشت کرنا پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی نواز شریف خاندان نے مان لی ہے کہ موجودہ حکومت کو وہ تنگ نہیں کریں گے اور نواز شریف کے ساتھی بھی کسی ایسی مہم کا حصہ نہیں ہوں گے جس سے حکومت کو پریشانی ہو، انہوں نے کہا کہ اس ڈیل کے متعلق مزید تفصیلات ابھی آنی ہیں اس ڈیل میں لین دین کا معاملہ بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ باپ اکیلا نہیں جانا چاہتا، منگل کو بیٹی کی بھی ضمانت لگی ہوئی ہے، دھرنے سے قبل دونوں جماعتوں کو جو چاہیے تھا وہ انھیں مل گیا ہے، میں تو 6 ماہ سے کہہ رہا ہوں نواز شریف جا رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ میرا مشورہ ہے کہ دھرنے والے اب مولویوں کو نہ پٹوائیں، دینی مدرسے اسلام کے مینار ہیں، فیصلے سوچ سمجھ کر کریں، مولانا فضل الرحمان سے کہتا ہوں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔وزیر ریلوے نے کہا کہ میں تو 6 ماہ سے کہہ رہا ہوں نواز شریف جا رہے ہیں،
کب سے کہہ رہا ہوں اکتوبر، نومبر اور دسمبر بہت اہم ہیں، کابینہ میں بھی کہا کہ آخر کار انھیں نکل جانا ہے، آج سارے احتساب کے قیدیوں کی ضمانت ہو جانی چاہیے تھی، یہ سچ ہے کہ بعض مرضوں کا علاج ہم پاکستان میں نہیں کر سکتے۔ان کا کہنا تھا میری ماں مرگئی لیکن ڈپٹی کمشنر سے اجازت نہ لے سکا، آصف زرداری نواز شریف سے زیادہ بیمار ہیں، ہر کیس کے پیچھے ہمیشہ ایک چہرہ ہوتا ہے، اللہ نواز شریف کو صحت دے، باہر علاج کی سہولت غریب کو بھی ملنی چاہیے۔خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔