اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آزادی مارچ کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی ٹیم اور رہبر کمیٹی میں معاملات طے پا گئے، حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ پرویز خٹک نے رہبر کمیٹی کے اکرم درانی کو پشاور موڑ پر جلسے کی تجویز دی، جس پر اکرم درانی نے رہبر کمیٹی کے ارکان سے ٹیلی فون پر مشورہ کیا جس کے بعد اپوزیشن نے پشاور موڑ پر جلسے کی رضا مندی ظاہر کر دی ہے،
اس سلسلے میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی پریس کانفرنس کرے گی۔ جس میں پرویز خٹک رہبر کمیٹی سے طے کئے گئے معاملات سے آگاہ کریں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے احتجاج کیلئے نئے مقام کا تعین مشاورت سے کرنے پر اتفاق کیا۔ رہبرکمیٹی اور حکومتی مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی، جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے جبکہ حکومتی بھی نئے مقام پربات کر نے کیلئے تیار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق احتجاج کیلئے نئے مقام کا تعین مشاورت سے کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی اوراپوزیشن کی رہبرکمیٹی میں ڈیڈلاک برقرار تھے، اپوزیشن ڈی چوک پرجلسے کے لئے ڈٹ گئی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کوشش کے باوجود اپوزیشن کو قائل نہ کرسکی تھی۔پیش رفت نہ ہونے پر مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم سے ملاقات بھی موخر کردی تھی۔اس سے قبل حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا اسپیکر ہاؤس میں اجلاس ہوا تھا، جس میں رہبرکمیٹی کیساتھ ہونے والی بات چیت پر مشاورت ہوئی اور اپوزیشن سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس طرح میاں نواز شریف کی ضمانت منظور ہوتے ہیں ریڈزون بھی محفوظ ہو گیا ہے۔ آزادی مارچ کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی ٹیم اور رہبر کمیٹی میں معاملات طے پا گئے