اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کو سابق وزیراعظم نوا زشریف کی سزامعطلی کے کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔سابق نواز شریف کی ضمانت کی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیاہے۔
تین صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جاری کیا ہے۔سابق وزیراعظم نوا زشریف کی سزا معطلی کی درخواست کی سماعت کے ضمن میں عثمان بزدار کو طلب کیا گیاہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ وزیر اعلی پنجاب 29 اکتوبر کو ڈیڑھ بجے ذاتی حیثیت میں متعلقہ بنچ کے سامنے پیش ہوں۔عدالتی حکم میں کہا گیاہے کہ عدالت نواز شریف کی 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتی ہے، عدالت نے جون کے اپنے فیصلے میں حکومت پنجاب کو بیمار قیدیوں کے حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں۔لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ سیکرٹری داخلہ سے استفسار پر انہوں نے اس فیصلے سے لاعلمی کا اظہار کیا، پنجاب حکومت قید میں بیماری کے باعث مرنے والے قیدیوں سے متعلق رپورٹ تیار کرے۔عدالت عالیہ کے حکمنامے میں کہا گیاہے کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ 15 روز میں رپورٹ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں۔فیصلے میں کہا گیاہے کہ نیب پراسیکیوٹر نیئر رضوی نے چیئرمین نیب سے ہدایات لے کر عدالت کو بتایا کہ انہیں ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ہم مطمئن ہیں کہ وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو بھی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں لہذا عدالت نواز شریف کی 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتی ہے۔ سردار عثمان احمد خان بزدار کو سابق وزیراعظم نوا زشریف کی سزامعطلی کے کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔