اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ ملکی سرمایہ کاروں کو بھی سہولیات دینا ہماری ترجیح ہے، روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے،اسٹاک مارکیٹ کے اعشاریے اوپر جا رہے ہیں،تعمیرات اور چھوٹے کاروبار کو ترویج دینا اب معاشی ٹیم کا مشن ہونا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع ملیں اور معیشت کا پہیہ چلے۔ہفتہ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء مخدوم خسرو بختیار، علی زیدی،
عمر ایوب، حماد اظہر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاونین خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، یوسف بیگ مرزا، شوکت ترین،چیئر مین ایف بی آر شبر زیدی، چیرمین سرمایہ کاری بورڈ اور سینئر افسران نے شرکت کی۔وزیر اعظم عمران خان نے عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کی کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کی رینکنگ میں اضافے پر متعلقہ اداروں اور ان کے اہلکاروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ پاکستان کے لیے بڑی کامیابی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی ٹیم کے ساتھ متواتر اجلاس کا مقصد معیشت کے پہئیے کو مزید تیز کرنا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ معاشی اعشاریے بہتری کی طرف جا رہے ہیں،تعمیرات اور چھوٹے کاروبار کو ترویج دینا اب معاشی ٹیم کا مشن ہونا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع ملیں اور معیشت کا پہیہ چلے۔اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بریفنگ دی کہ بینکنگ کورٹس میں کل 46,940 کیسز زیر التوا ہیں جن کے حل کیلئے قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔اجلاس میں چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایس ایم ایز) کے فروغ کے لیے آگاہ کیا گیا کہ اسمیڈا کے لیے ایک متحرک اورماہرافراد پر مشتمل بورڈ آف گورنرز قائم کیا جا رہا ہے۔ اسمیڈا کے سی ای او کی تعیناتی دسمبر تک ہو جائے گی اور 3 سالہ اسٹریٹجی منظور کی جائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ ملکی سرمایہ کاروں کو بھی سہولیات دینا ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے اور اسٹاک مارکیٹ کے اعشاریے اوپر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ترسیلات میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف ڈبلیو او نے تاجروں کی سہولت کیلئے ایم –نائن پر ایکسل لوڈ کی عملداری ایک سال کیلئے موخر کر دی۔ یہ فیصلہ تاجر برادری کی درخواست پر لیا گیا۔