اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پر جان قربان کرنے اور نشان حیدر پانے والے پہلے کشمیری نائیک سیف علی شہید کا 71 یوم شہادت منایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سیف علی شہید نے 1948 کی پاک بھارت جنگ میں پیر کلیوہ کے مقام پر دشمن کو ناکون چنے چبواتے ہوے جام شہادت نوش کیا۔ناییک سیف علی جنجوعہ 18 سال کی عمر میں برٹش انڈین آرمی میں شامل ہوے،1947 میں وہ سردار فتح محمد کریلوی کی حیدری فورس میں
شامل ہو گئے جہاں انہیں ناییک کا عہدہ دیا گیا،14 اگست 1947 سے لیکر آج تک قیام پاکستان کے دشمن بھارت نے 1948 میں جنت نظیر کشمیر پر حملہ کر کے پیر کلیدہ راجوری کی ایک بلند چوٹی پر قبضہ کر کے وہاں اپنی چوکی قائم کر لی، دفاعی نکتہ نظر سے اہمیت کی حامل اس چوٹی سے دشمن کا قبضہ ختم کرانے کا ٹاسک ناییک سیف علی جنجوعہ کو سونپا گیا،وہ ایک مختصر سی پلاٹوں کے ہمراہ مہم پر روانہ ہوئے۔26 اکتوبر 1948 کی صبح سیف علی نے جو چوکی کے قریب ہی ایک مورچے میں موجود تھے اپنے اوپر سے ایک بھارتی طیارہ گزرتے دیکھا، انہوں نے حملے کی زد میں آنے سے پہلے ہی مشین گن سے دشمن کے طیارے پر فائرنگ شروع کر دی، طیارہ قلابازیاں کھاتا زمین بوس ہو گیا، اسی دوران نائیک سیف علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ دشمن پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے، یہ حملہ اتنا اچانک اور شدید تھا کہ بھارتی فوجیوں کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملا اور وہ اپنے ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگنے لگے،اسی وقت ان میں سے ایک نے بھاگتے ہوئے توپ کا ایک گولہ داغا جو سیف علی کے سینے پہ جا لگا اور وہ شجاعت کی عظیم داستان رقم کرتے کے بعد شہید ہو گئے ۔آزاد کشمیر حکومت نے 14 مارچ 1949 کو سیف علی کو ہلال کشمیر سے نوازا، جسے 30 نومبر 1995 کو حکومت پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نشان حیدر کے مساوی قرار دیدیا۔ نائیک سیف علی شہید کی جرات و بہادری اور پاک دھرتی کے لیے لازوال قربانی کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے 30 اپریل 2013 کو انکی یاد میں یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا۔