ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

آزادی مارچ، حکومت اور جے یو آئی کے درمیان معاملات طے ، جانتے ہیں فضل الرحمن کو اجازت کس شرط پر دی گئی؟

datetime 24  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جے یو آئی (ایف) کے سربراہ فضل الرحمن کو آزادی مارچ کی اجازت معاملات طے ہونے پر دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان اسلام آ باد میں پہنچنے کے بعد 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر اندر اپنی واپسی کا اعلان کر دیں گے اور ایک ڈیڈ لائن دے کر چلے جائیں گے۔

اجازت دینے کا فیصلہ بیک ڈور رابطوں کی وجہ سے ممکن ہوا اور ان بیک ڈور رابطوں میں بہت سے معاملات طے ہو چکے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان فیس سیونگ کے لیے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور اب تک جو ان کے مطالبات ہیں کہ حکومت مستعفی ہو، نئے انتخابات کروائے جائیں ،ان میں سے ایک بھی مطالبہ نہیں مانا جائے گا ۔مولانا فضل الرحمان سے اس دوران مذاکرات کرنے والی ٹیموں کے رابطے رہیں گے اور مذاکرات کو ہی بنیاد بنا کر مولانا فضل الرحمان واپسی کا اعلان کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ان کی تنظیم انصار الاسلام کے کارکن اپنے یونیفارم کی بجائے غیر مسلح دوسرے عام کپڑوں میں شرکت کریں گے۔ مارچ کے حوالے سے آ ئندہ چند روز میں تمام ٹی او آ رز بھی سامنے آ جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق ٹی او آ رز کے مطابق مولانا فضل الرحمان اسلام آ باد جا کر عمل نہیں کرتے تو حکومت کی طرف سےدوسری حکمت عملی پر بھی کام مکمل ہو چکا ہے ، حکومت اور اہم ادارے اس کے لیے نہ صرف تیار ہوں گے بلکہ اس حوالے سے فورسز وہاں موجود بھی ہوں گی ۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آ زادی مارچ کی اچانک اجازت ملنے سے مسلم لیگ ن ، پیپلزپا رٹی ، اے این پی اور محمود اچکزئی سخت پریشان ہیں۔

انہوں نے اس چیز کا اظہار بھی اپنے اجلاسوں میں کرنا شروع کر دیا کہ مولانا فضل الرحمان کچھ طے کر کے جا رہے ہیں اور اگر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ طے ہی کیا گیا ہے تو پھر ہم استعمال ہو رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن ، اے این پی اور محمود اچکزئی گروپ ہر صورت میں مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر عمل ہونے تک اسلام آ باد نہ چھوڑنے پر بضد ہے اور اس کے لیے وہ ہر سطح پر جانے کے لیے بھی تیار ہیں،اس ضمن میں پاکستان پیپلز پارٹی کچھ نرم رویہ رکھ رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے اندر نوازشریف کے قریبی ساتھی مولانا فضل الرحمان سے جلد ملاقات کر کے خود انہیں واضح طور پر کہیں گے کہ اس وقت تک آ زادی مارچ اور دھرنا ختم نہ کیا جائے ، جب تک مطالبات پورے نہ ہوں۔واضح رہے کہ آزادی مارچ 27اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف گامزن ہوگا۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…