اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ ایک دوست نے بہت خوبصورت تبصرہ کیا کہ جب دشمن فوج جاتی ہے تو جاتے ہوئے بارودی سرنگیں بچھا جاتی ہے،
اس کے بعد بیس تیس سال تک ان بارودی سرنگوں سے گاڑیوں کے ٹکرانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے، ارشاد بھٹی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی والے بھی بارودی سرنگیں بچھاگئے ہیں، معروف صحافی نے کہاکہ اسد عمر اسی سرنگ میں ضائع ہو گیا، یاسمین راشد دوسری سرنگ میں ضائع ہوگئیں، عمران خان کے نوے فیصد تیسری سرنگ میں ضائع ہوگئے، اس کے بعد کروڑ نوکریاں، گھر اور منشور کی طرف فوکس وہ چوتھی بارودی سرنگ میں ضائع ہو گیا، انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پانچویں بارودی سرنگ میں چلی گئیں، ارشاد بھٹی نے کہا کہ اگر عمران خان کی تھوڑی سی ٹیم بہتر ہوتی یا تھوڑے سے فیصلے بہتر ہوتے یہ ایک مختلف کہانی تھی، مگر یہ عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ وہ ایک سال گزار گئے ہیں، جو حال چل رہا ہے ہم تو ڈیفالٹ میں اور برے حالات میں تھے، مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل مولانا صاحب بڑا روتے ہیں کہ بڑی سنسر شپ ہو رہی ہے، 28 اگست 2014ء کو مولانا صاحب نے فرمایا کہ اس ملک میں ساری آگ میڈیا نے لگائی ہوئی ہے، 24 گھنٹے کے لیے میڈیا بند کر دیں تو حالات ٹھیک ہو جائیں گے، مولانا صاحب نے اس وقت کہا کہ یہ دھرنے نہیں مجرے ہیں کیونکہ دھرنے دن کو ہوتے ہیں رات کو نہیں۔