پشاور(آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرا سفندیار ولی خان نے کہا کہ کراچی میں تین بے گناہ پختون ڈرائیورز کی شہادت کا ایف آئی آر ایف ڈبلیو او کے نامعلوم اہلکار کیخلاف درج کرنے سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ اس کیس کو کمزور کیا جارہا ہے،ایف آئی آر میں باقاعدہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ احتجاجی مظاہرین پر سیدھی
گولیا ایف ڈبلیو او کے اہلکار نے چلائی، پھر نامعلوم کیسے ہوگئے؟ سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ کراچی میں بے گناہ تین پختون ڈرائیورز کا قتل دردناک اور اذیت ناک واقعہ ہے،واقعہ کی ایف آئی آر نامعلوم اہلکار کے خلاف درج کرنے سے ایسا تاثر مل رہا ہے جیسے اس کیس کو کمزور کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا معصوم ڈرائیورز پر سیدھی گولیاں چلائی گئی ہیں اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گولیاں سیدھی چلائی گئی ہیں،یہی ویڈیو ٹھوس ثبوت کے طور پر بھی پیش کی جاسکتی ہے،اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ اے این پی اس واقعے کے شفاف تحقیقات اور واقعے میں ملوث قصوروار افراد کو سز ا دینے کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، ایف ڈبلیو او ایک قومی ادارہ ہے اور انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے، ملزم یا ملزمان کو سزا دینے سے ہی عوام میں موجود بے چینی ختم ہوگی، اداروں اور عوام کے درمیان فاصلوں کو اسی طرح ختم کیا جاسکتا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرا سفندیار ولی خان نے کہا کہ کراچی میں تین بے گناہ پختون ڈرائیورز کی شہادت کا ایف آئی آر ایف ڈبلیو او کے نامعلوم اہلکار کیخلاف درج کرنے سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ اس کیس کو کمزور کیا جارہا ہے،ایف آئی آر میں باقاعدہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ احتجاجی مظاہرین پر سیدھی گولیا ایف ڈبلیو او کے اہلکار نے چلائی، پھر نامعلوم کیسے ہوگئے؟