جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا، ڈنڈوں کے بارے میں کوئی قانون ہو تو بتائے، پورے ملک کی پولیس،فورسز کو اتنا مصروف کر دینگے کہ وہ توبہ کرینگے،مولانا فضل الرحمان کھل کرسامنے آگئے،دھماکہ خیز اعلان

datetime 13  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جتنا حکومت ہمیں چلینج کرے گی ہمارے حوصلے مزیدمضبوط ہوں گے، ڈنڈوں کے بارے میں کوئی قانون ہو تو بتائے، آج کوئی پستول چاقو تک نہیں تھا۔مولانا فضل الرحمان نے بلور ہاؤس میں اے این پی کے سینئر رہنماء غلام احمدبلور سے ملاقات کی۔میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ حاجی غلام بلور کے ساتھ بہت پرانا رشتہ ہے،

معلوم ہوا کے کہ میری کوئی خبر میڈیا پر نہیں چل رہی، لگتا ہے پیمرا نے پابندی لگائی ہے،  صحافیوں کومخاطب کرتے ہوئے مولانا کاکہنا تھا کہ آپ سب میڈیا نمائندے ہیں، اور دن رات ڈیوٹی کرتے ہیں، میں تمام میڈیا رپورٹرز کو آزادی مارچ کا حصہ بننے کی دعوت دیتا ہوں، صحافی بھی اس مارچ کا حصہ بنیں، اے این پی نے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ ڈنڈوں کے  بارے میں کوئی قانون ہو تو بتائے، آج کوئی پستول چاقو تک نہیں تھا، جتنا حکومت ہمیں چلینج کرئے گی ہمارے حوصلے مزید مظبوط ہوں گے، اگر ہم میں سے کسی کو گرفتار کیا گیا تو پھر پلان بی پر عمل ہو گا، ہمارا پلان بھی اس سے بھی زیادہ خطرناک ہو گا، ہم مکمل پر امن ہیں، ہمیں چھیڑنے کی کوشش نہ کی جائے، حکومت ہماری ازباتوں کو سنجیدہ نہیں لے رہے تھے، اب کیوں خاموش ہیں۔ہمارا فیصلہ فیصلہ ہے، اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا، پورے ملک کی پولیس اور فورسز کو ہم اتنا مصروف کر دیں گے کہ وہ توبہ کریں گے،اس موقع پر غلام احمدبلور کاکہنا تھا کہ ہماری پارٹی نے فیصلہ کر لیا ہے آزادی مارچ میں بھرپورشرکت کریں گے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جتنا حکومت ہمیں چلینج کرے گی ہمارے حوصلے مزیدمضبوط ہوں گے، ڈنڈوں کے بارے میں کوئی قانون ہو تو بتائے، آج کوئی پستول چاقو تک نہیں تھا۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…