’’ فضل الرحمن کا مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ حالات کو اس نہج پر پہنچادیا جائے کہ فوج۔۔۔!!! آزادی مارچ کاماسٹر مائنڈ کون ہے ، پیپلز پارٹی پیچھے کیوں ہٹ گئی ؟ بڑا دعویٰ سامنے آگیا

12  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مولانا فضل الرحمن فرنٹ مین کا رول ادا کر رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی صابر شاکر نے کہا ہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے کے پیچھے جو ماسٹرمائنڈ ہے وہ نواز شریف ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان نے دو دن قبل خود یہ کہا ہے کہ اجلاس جاری تھا اور بحث چل رہی تھی کہ

مسلم لیگ ن نے شریک ہونا ہے یا نہیں ؟ ۔ اچانک کیپٹن صفدر کا فون آیا اور انہوں نے کہا کہ جیل سے نواز شریف کا پیغام آگیا ہے ، ہم شرکت کیلئے تیا رہیں ۔معروف صحافی کا مزید کہنا تھا کہ حافظ حسین احمد نے انکشاف کیا کہ جب نواز شریف 6ہفتے کی ضمانت پر تھے ، اس وقت جاتی امراء میں مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی تھی ۔ اس میں یہ طے ہو گیا تھا ۔ صابر شاکر نے مزید بتا یا کہ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی اب پیچھے ہٹ گئی ہے ، یہ سارا پروجیکٹ ہی نواز شریف اور مریم نواز ہے اس کا سارا کریڈٹ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کو ملے گا ۔ ان کا مقصد حکومت گرانا نہیں ہے بلکہ حالات کو اس نہج پر لے کر جانا چاہتے ہیں جہاں پر فوج کو مداخلت کرنا پڑے اور ملک میں مارشل لگ جائے ۔ معروف صحافی کا کہنا تھا کہ یہ باہر جا کر شور مچاتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے سفارت خانوں میں یہ سفارت کاروں سے ملتے ہیں ۔ کیپٹن(ر) صفدر نے کل اپنے بیانیے میں کہا ہے کہ یہ ووٹ کو عزت دو کا پارٹ ٹو ہے ۔ تاہم اس صورتحال کو دیکھا جائے تو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ کل جو پی پی کا اجلاس ہوا اس میں یہ بحث طے پائی کہ یہ جو پروجیکٹ ہے اس کے ماسٹر مائنڈ تو نواز شریف ہیں اور مولانا فضل الرحمان تو بطور فرنٹ مین کام کر رہے ہیں ۔ یہ بات یہاں کھل گئی ہے کہ دھرنا یا آزادی مارچ کس کا پروجیکٹ ہے۔‎‎

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…