اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نےب کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان اور کشمیریوں پر جنگ مسلط کر دی ہے اور پوری قوم کو دفاع وطن اور دشمن کی جارحیت اور ریشہ دوانیوں کو ناکام بنانے کے لئے تیاری کرنی ہو گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز (پیپس ) میں میثاق ریسرچ انسیٹیوٹ کے زیر اہتمام ’’ایمرجنگ ریجنل سکیورٹی سچویشن اینڈ کشمیر ساگا‘‘ کے عنوان پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر علی محمد خان، سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز، سنیٹر مشاہد حسین سید ،پاک فضائیہ کے سابق چیف ائیر مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان، جنرل ریٹائرڈ ہارون اسلم، ایڈمرل ریٹائرڈ خان یاسم، میثاق ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبد اللہ گل اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ سیمنار کے میزبان اور تھینک ٹینک میثاق کے سربراہ عبداللہ حمید گل نے معزز مہمانوں سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ کشمیر کی آزادی کاوقت آگیا ہے مودی نے پاکستان پرجنگ مسلط کرکے پوری قوم کو ایک کر دیا ہے اور آج کا یہ سیمنار کل جماعتی کانفرنس کی شکل اختیار ہے اور اسی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ قوم مظلوم کشمیریوں کو آزادی سے ہمکنار کر کے بھارت کو دندان شکن جواب دینا ہوگااپنے صدارتی خطاب میں صدر آزادکشمیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مضبوط اور ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ملک معاشی اور دفاعی اعتبار سے یکساں طور پر مضبوط ہو اور قوم کے اندر مکمل اتحاد، یکجہتی اور اہم قومی امور پر سوچ اور عمل میں یکسانیت ہو ۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر پر حملہ اور کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور کرفیو کے نفاذ کے بعد بھارتی حکمراں ایک تسلسل کے ساتھ آزادکشمیر پر قبضہ کرنے اور پاکستان پر حملہ کرنے کی باتیں کر رہے ہیں ۔ ہم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے حملہ کو آزادکشمیر اور پاکستان پر حملہ تصور کرتے ہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر کوئی غیر علاقہ نہیں بلکہ اسی طرح پاکستان کی سرزمین ہے جس طرح آزادکشمیر ہے ۔
اس وقت پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح تیار ہیں ، پوری پاکستانی قوم، پارلیمنٹ، میڈیا اور سول سوساءٹی ایک پیج پر ہیں اور کراچی سے خیبر اور گوادر سے خنجراب اب تک عوام ملک کی بہادر افواج کے شانہ بشانہ مادر وطن کے دفاع اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کی آزادی اور حقوق کی جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں ۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم اور ریاستی دہشت گردی و جبرپر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیا پال مقبوضہ علاقے کے سفر پر پابندی ختم کئے جانے کا اعلان کر کے دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں صورتحال معمول کے مطابق ہے اور کرفیو اٹھایا جا رہا ہے ۔ بھارتی حکومت یہ بھی تاثر دے رہی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں تعمیر و ترقی اور عوام کے لئے خوشحالی لانا چاہتے ہیں حالانکہ وہ عوام کو خوشحال نہیں بلکہ ان کی زندگیوں کو جہنم زار بنانے کے لئے مسلسل اقدامات کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست سے اب تک تیرہ ہزار کشمیریوں کو جن میں نو، بارہ اور تیرہ سال کی عمر کے بچے بھی شامل ہیں کو گرفتار کر کے بھارت کی مختلف جیلوں میں بند کیا گیا ہے، عورتوں کو جنسی طور پر تشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں ہراساں کرنا معمول بن گیا ہے جبکہ بھارت کے جبر اور دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنے والے نوجوانوں اور شہریوں کو پیلٹ گنوں کا نشانہ بنا کر اندھا کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 ۔ اے کو ختم کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے اور یہ تمام اقدامات نسل کشی کی تعریف میں آتے ہیں جس کا بھارت نے آغاز کر دیا ہے ۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت کے مظالم میں تیزی آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر سے آزادکشمیر آنے والے مہاجرین میں اچانک اضافہ ہو سکتا ہے ۔ بھارتی دہشت گرد اور انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس کے نظریہ اور اہداف یہ روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مودی کا جنگی جنون، آزادکشمیر پر حملہ اور قبضہ کی دھمکی، پاکستان کو ٹکڑے کرنے کی دھمکیاں اور بھارت کے اندر مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو اپنے مذہبی روایات کے ساتھ زندہ رہنے کے حق سے محروم کرنے کی مہم آر ایس ایس کے نظریہ کا حصہ ہے جس پر مودی سرکار مکمل یکسوئی کے ساتھ عمل پیرا ہے ۔