ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مولانا فضل الرحمن کا دھرنا اور آزادی مارچ ، اسلام ہائیکورٹ میں  درخواست پر سماعت، چیف جسٹس نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی دارالحکومت کی عدالت عالیہ نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے آزادی مارچ اور دھرنے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت قبل ازوقت قرار دے کر ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے درخواست گزار حافظ احتشام کی اپیل پر سماعت کی۔

تاہم وہ اپنے دلائل سے عدالت کو مطمئن نہیں کر سکے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمان تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا نام استعمال کر رہے ہیں، اس سے قبل فیض آباد میں بھی اسی نوعیت کا دھرنا ہو چکا ہے جس پر عدالت عظمیٰ نے ایک فیصلہ دیا تھا۔حافظ احتشام نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈیموکریسی پارک کو دھرنے کے لیے مختص کر رکھا ہے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے لیکن باقیوں کا بھی حق ہے کہ وہ اس سے تنگ نہ ہوں، 2014 میں بھی اس عدالت نے کہا تھا کہ مظاہرین کا حق ہے کہ وہ دھرنا دے سکیں۔عدالت عالیہ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ 2014 میں اس عدالت نے پی ٹی آئی دھرنے پر حکم دیا تھا کہ مجسٹریٹ اجازت دے اور یہ ڈپٹی کمشنر کا کام ہے کہ وہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرے۔جج نے ریمارکس دیے کہ دھرنا دینے والے سپریم کورٹ اور اس عدالت کے فیصلے کے پابند ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست قبل از وقت کیوں کہ ابھی تو دھرنے کے لئے کسی نے درخواست ہی نہیں دی۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی مارچ کے وقت بھی ڈپٹی کمشنر کو اس وقت بھی ہم نے پابند کیاتھا کہ دھرنے والے اجازت لیں ورنہ نہیں کرسکتے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کام ہے کہ وہ دھرنے کوریگولیٹ کرے، آپ کی درخواست قبل از وقت ہے کیونکہ انہوں نے ابھی اجازت ہی نہیں مانگی نہ خلاف ورزی کی، قانون پرعمل درآمد کرانا اسلام آباد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، ابھی کچھ بھی نہیں ہوا اور اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا، احتجاج بنیادی حق ہے لیکن اس سے شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔عدالت درخواست گزار کو وکیل کرانے کا وقت دیتے ہوئے ایک ہفتے کے لیے سماعت ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…