لاڑکانہ (آن لائن)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان سیاسی کارکن نہیں اسرائیل و امریکہ کے ایجنٹ ہیں،قوم ایسے شخص کو ملک پر مسلط ہونے نہیں دے گی، ہمارے مطالبات میں وفاقی حکومت کا خاتمہ، بغیر کسی ادارے کی مداخلت کے نئے و شفاف انتخابات کرانا ہے، مارچ کے دوران گرفتاریاں کی گئیں تو جیل بھر جائیں گے،اسٹیبلشمنٹ سندھ کی تقسیم سے باز رہے،
پیپلزپارٹی سے میرا کوئی اختلاف نہیں،اگر بھٹو کی پھانسی عدالتی قتل ہے توپارلیمنٹ میں قرارداد کیوں پیش نہ کی گئی؟۔ ان خیالات کا اظہار مولانا فضل رحمٰن نے ہفتہ کے روز جے یو آئی سندھ کے دفتر میں ڈسٹرکٹ پریس کلب لاڑکانہ کے وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی آئے نہ یا آئے، اسلام آباد آزادی مارچ اپنی تاریخ پر ضرور ہوگا، ہمیں اسٹبلشمنٹ سے شکایات ہیں لیکن اس سے ٹکراؤ نہیں چاہتے ہیں، سندھ میں اسٹبلشمنٹ نے مداخلت بند کرے۔ دیکھو! انتخابات میں جاگیرداروں کا حشر کیا ہوتا ہے، عمران خان سیاسی کارکن نہیں ہے، اس لیے اس سے نفرت کرتا ہوں، سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں کریں گے، اسلام آباد پسند ہے کیوں کہ اسلام آباد ملک پاکستان کا مرکز ہے، انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اگر ذوالفقار علی بھٹو کا قتل عدالتی قتل تھا تو پاکستان پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کیوں نہ کی؟ مجھے دکھ ہے کہ تمام مذہبی جماعتوں کے آپس میں اختلافات ہیں، اگر دوران مارچ گرفتاریاں ہوئیں تو حالات اور مزید خراب ہوجائیں گے، اتنی گرفتاریاں ہوں گی جو تمام جیل بھر جائیں گی اور یہ ان کو کہاں کہاں رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ پارلیمنٹ میں رہے ہیں، اور حزب اختلاف میں رہا ہوں، کبھی کبھی حکومت میں بھی چلاجاتا ہوں، جب پارلیمنٹ میں جاتے ہیں، تو حکومت بھی بنانی پڑتی ہے، لیکن میں کبھی بھی اپنے اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹا ہوں، ہم اب بھی اسمبلی سے باہر نہیں ہیں، میرا بیٹا اور بھائی اسمبلی میں ہیں اور ایک بھائی سینٹ میں ہیں،
ہم اسمبلی سے باہر نہیں ہیں، مولانا فضل رحمٰن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے کوئی اختلافات نہیں ہے، ہر ایک جماعت کو احتجاج کرنے کا حقوق رکھتے ہیں، اور اس کے اپنے نظریات ہوتے ہیں، کوئی مہنگائی تو کوئی معاشی بدحالی، کوئی بے روزگاری، تو کوئی جمہوری اقدار یا مذہبی حوالے سے احتجاج کرتے ہیں، احتجاج کرنے کے مقاصد انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرنے میں ناکام رہی، اور دوبارہ انتخابات کرانے ہوں گے، اس پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی کارکن نہیں ہیں وہ اسرائیل و امریکہ کے ایجنٹ ہیں اور قوم بیرونی ممالک کے افراد کو ملک پر مسلط ہونے نہیں دیں گے،
ہمارے مطالبات میں وفاقی حکومت جلد ہی مستعفی ہوجائے، نئے اور شفاف انتخابات کرائے جائیں، اور اس میں کسی ادارے کی مداخلت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ہمارے احتجاج کا بھی حصہ ہے، ہمیں معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو بیچ دیا ہے اور دنیا کے سامنے جھوٹ کا رونا رو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف کی سیاست مزاحمت کی سیاست نہیں بلکہ مفاہمت کی سیاست ہے، بلہ جواز مزاحمت والی سیاست کا راستہ اختیار نہیں کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ رب العٰلمین نے دل سے خوف نکال دیا ہے، حفاظت رب پاک کے ہاتھوں میں ہے، موت برحق ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کوئی فوج نہیں تھی جو سرحد پر جاکر گن پوائنٹ پر کشمیر آزاد کرا لیتی، یہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے، ہمیں تو صرف مقدمہ لڑنا ہوتا ہے اور کمیٹی کووہی مقدمہ لڑنا ہوتا ہے جو ریاست کا ہوتا ہے۔