اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

ملازمین کی بھرتیوں کا طریقہ کار سمجھ سے بالاتر، جہاں 500 ملازمین کی ضرورت ہو وہاں 2 بھی نہیں ہوتے، جہاں 10آدمیوں کی ضرورت ہو وہاں 500 بھرتی کر لیے جاتے ہیں،سپریم کورٹ حکومت پر برس پڑی

datetime 25  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے، تمام ادارے خراب ہو چکے۔سپریم کورٹ میں شیخ خلیفہ بن زید اسپتال کے عملہ صفائی کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس گلزار احمد نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی بھرتیوں کا طریقہ کار ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، جہاں پانچ سو ملازمین کی ضرورت ہو وہاں دو بھی نہیں ہوتے، جہاں دس آدمیوں کی ضرورت ہووہاں پانچ سو بھرتی کر لیے جاتے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ سیاسی بھرتیوں کی منظوریوں نے ہمیں مشکل میں ڈال رکھا ہے، کابینہ سے سیاسی بھرتیوں کی توثیق بھی کروا لی جاتی ہے، سیاسی بھرتیوں سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، پورے ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے، ملک کے تمام ادارے خراب ہو چکے ہیں۔صوبائی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ سروس ٹربیونل کے دائرہ اختیار پراعتراض کیا تھا، تمام ملازمین سرکاری نہیں ٹھیکیدار کی ملازمت کرتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عملہ صفائی کے 13 ملازمین کو مستقل کر دیا ہے اور 36 ملازمین کا معاملہ عدالت میں زیرالتوا ہے۔سپریم کورٹ نے ملازمین کی مستقلی کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ کو ملازمین کی مستقلی کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…