جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

وکیل کے لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کا ڈراپ سین،ایسا فیصلہ ہوگیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، حیرت انگیز صورتحال

datetime 16  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)  فیروزوالہ میں وکیل کا لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کا معاملہ وکیل کے معافی مانگنے پر رضامندی کے بعد سلجھ گیا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شیخوپورہ اور وکلا میں کامیاب مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے ہیں اور وکلاء   نے کچہری فیروزوالہ میں ہڑتال ختم کرتے ہوئے پولیس کو کچہری میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔فیروزوالہ کچہری میں منگل سے عدالتی امور معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔

وکلا اور پولیس کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی رو سے فیروزوالہ ڈی پی او شیخوپورہ صلاح الدین سیالوی نے ڈی ایس پی فیروزوالہ اور ایس ایچ او فیروزوالہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ مان لیا ہے جبکہ ایڈووکیٹ احمد مختار نے لیڈی کانسٹیبل فائزہ سے معذرت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔واضح رہے کہ وکیل احمد مختار کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نوازوکیل کی جانب سے تھپڑ مارنے کے واقعہ پر اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ جب عزت نفس پر حملہ ہو تو کوئی لڑکی خاموش نہیں رہتی۔ان الزامات پر کہ وہ اس معاملے پر سیاست کر رہی ہیں انہوں نے واضح کیا تھا کہ میں سیاست نہیں کر رہی اور نہ ہی اپنے محکمے کی طرف سے بول رہی ہوں۔فائزہ نے اس واقعہ کے بعد نوکری سے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔تھپڑ مارنے کے واقعے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے فائزہ نواز کا کہنا تھا کہ دوپہر ایک بجے ڈیوٹی پر تھی کہ وکیل صاحب نے مرکزی دروازے پر آکر گاڑی روک دی۔’میں نے وکیل سے کہا کہ آپ پڑھے لکھے ہیں تاہم اتنے میں وکیل نے تھپڑ مار دیا۔‘لیڈی کانسٹیبل کے مطابق وکیل کو ساتھی اہلکار نے کہا کہ گاڑی آگے کھڑی کریں جس پر انہوں نے بدتمیزی کی، غصے میں آ گئے اور گالیاں دینا شروع کر دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بچانے والا کوئی نہیں تھا، میں ڈی ایس پی کے دفتر گئی اور سارا واقعہ بتایا تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنے محکمے کے خلاف ہوں۔فائزہ کی تھپڑ مارنے والے وکیل کو گرفتار کرکے ہتھکڑیوں میں لے جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…