بھارتی فضائیہ20 طیارے لیکر آئی لیکن اس کے کتنے طیارے بم پھینک سکے،پاک فضائیہ کے ٹارگٹ کون کون تھے؟27فروری کو ہونیوالے واقعات سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات‎

15  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد (آئی این پی) پاک فضائیہ کے ڈی سی اے ایس آپریشنز ایئر مارشل حسیب پراچہ نے کہا ہے کہ27فروری جیسے معرکے کی بھرپور تیاری کر رکھی تھی۔بھارتی فضائیہ20 طیارے لے کر آئی لیکن اس کے صرف چار طیارے بم پھینک سکے، ہم نے فورا میٹنگ کال کی کیونکہ دشمن کو جواب دینا بہت ضروری تھا۔

سفارتی اور عسکری طور پر بھارت کو سخت پیغام دیا، ہم نے منصوبہ بندی کی اور اہداف سے دور بم پھینکے گئے، پاک فضائیہ نے 4 ٹارگٹس پر 6 بم گرائے، پونچھ اور راجوڑی سیکٹر ہمارا ٹارگٹ تھے۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے26 اور27فروری کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ تقریب میں 27فروری کو لئے گئے اہداف کی جگہ کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ایئر مارشل حسیب پراچہ نے 27فروری کو پاک فضائیہ کی جانب سے ایف 16 طیارہ استعمال کیے جانے کے حوالے سے بھارت کو زبردست جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے ابھی نندن کا طیارہ گرانے کیلئے ایف16 طیارے کا استعمال کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کسی کو ضرب میرے دائیں ہاتھ سے پڑے یا بائیں ہاتھ سے پڑے۔ ستارہ بسالت پانیوالے گروپ کیپٹن رانا الیاس حسن نے کہا کہ ہمیں 27 فروری کو بھارت کے فضا میں آنے والے نو میں سے دو طیارے گرانے کی کلیئرنس ملی تھی تو ہم نے دو طیارے گرائے اگر ہمیں نو طیارے گرانے کی کلیئرنس ملی ہوتی تو ہم نو کے نو طیارے گرا دیتے۔

ہفتہ کومجاہد افلاک کے سلام کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انڈین ائیر فورس والے ہمارے بروقت جواب سے اس قدر بوکھلاگئے تھے کہ انہوں نے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو پاکستان ائیر فورس کا جہاز سمجھ کر تباہ کر دیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ونگ کمانڈر ابھی نندن کا طیارہ گرا کر ستار ہ جرات حاصل کرنے والے ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے کہا کہ 26 فروری کی رات دشمن نے رات کی تاریکی میں حملہ کیا اور اپنے ٹارگٹ مس کیے ۔

لیکن اگلے ہی دن اپنے ہی دفاع میں ناکام رہا جو رہتی دنیا تک اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان رہے گا۔ جیسے ہی بھارت کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول کراس کی تو مجھے ایک منٹ بھی نہیں لگا ان کا طیارہ گرانے میں،ہم نے بہترین طریقے سے اپنے ملک کا دفاع کیا۔ ایس یو تھرٹی طیارہ گرا کر تمغہ جرات حاصل کرنے والے سکوارڈن لیڈر حسن صدیقی نے کہا کہ آپریشن کے دوران جذبات اور احساسات پیچھے ملک کی سالمیت اور قوم کا وقار میرے مدنظر تھا۔ جب کوئی دشمن میرے ملک کی سالمیت اور میری قوم کے وقار کی طرف دیکھے گا تو اس کا حال بھی وہی ہوگا جو 27 فروری کو گرائے گئے طیاروں کا ہوا تھا۔اگر کسی نے میرے ملک کی طر دیکھا تو اس کو منہ توڑا جواب ملے گا۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…