کراچی (این این آئی)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ناک کان حلق کے ماہر سرجن پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا ہے کہ پاکستان میں پائے جانے والے منہ کے کینسر میں 90 فیصد کیسز تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
یہ بات انہون نے کراچی ٹریفک پولیس کے افسران کے لیے منعقد کی گئی ایک آگاہی تقریب میں کہی۔ حاضرین سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ تمباکو نوشی سے کینسر پیدا ہونے میں 20 سے 25 سال لگتے ہیں۔ انچارج کمیونٹی ڈینٹسٹری ڈاکٹر مریم اظفر نے اس موقع پر بتایا کہ تمباکو، گٹکا، پان، چھالیہ اور نسوار کھانے سے پہلے چھوٹی تکالیف ہوتی ہیں جو بتدریج کینسر میں بدل جاتی ہیں۔ ایس ایس پی ٹریفک ساؤتھ ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی نے اس موقع پر کہا کہ پان، گٹکا، چھالیہ اور نسوار کے مضر اثرات سے ناواقفیت بڑی تعداد میں لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس معلوماتی تقریب کے انعقاد پر یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جے ایس ایم یو کے سندھ انسٹیٹیوٹ اوف اورل ہیلتھ سائنسز کے ڈین پروفیسر کیفی اقبال، پرنسپل ڈاکٹر زبیر عباسی اور سٹوڈنٹ کاونسل کی سربراہ ڈاکٹر غزالہ عثمان بھی موجود تھیں۔ فیکلٹی کی مدد کے لیے طلبہ و طالبات میں معیز احمد، اسد حسین ملک، کرن عباس، عبدالمعید، اور شجیع نوید موجود تھے۔ یہ پروگرام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے آگاہی پروگرام کا حصہ تھا۔