شہباز شریف دوبارہ مارکیٹ میں آرہا ہے کیونکہ۔۔۔!  شیخ رشید کی حیرت انگیز پیش گوئیاں، بڑا دعویٰ کردیا

14  ستمبر‬‮  2019

لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف دوبارہ مارکیٹ میں آرہا ہے،مذاکرات اورمعاملات طے کرنے کا ماہر ہے اوررابطے میں ہے،اکتوبر میں وفاقی کابینہ میں تھوڑی بہت تبدیلی ہو سکتی ہے،عثمان بزدار کہیں نہیں جارہا،قومی حکومت بن رہی ہے نہ اسرائیل کوتسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور ہے، میں نے مولانا عبد الغفور حیدری کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کو پیغام پہنچایا ہے کہ جلدی نہ کریں،

(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں اورمیں مولانا فضل الرحمان کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، اکتوبر میں ایم ایل ون منصوبے پر دستخط ہوں گے، کوششوں کے باوجود ریلوے افسران میں گروپ بندی ختم نہیں کرا سکا،فریٹ سیکٹر نجی شعبے کو دینے کے لئے پیشکش کی ہے،40ارب کی ڈیمانڈ کی ہے تاہم 35سے36ارب پر دئیے گئے تو معاہدہ کر لیں گے۔ ریلوے ہیڈ کوارٹرمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مسافر ٹرینوں کے متاثر ہونے والے شیڈول میں بہتری آئی ہے اور اگر بارشیں نہ ہوئیں تو آئندہ ایک ہفتے تک اس میں مزید بہتر ی آ جائے گی۔ ہم اعلان کر چکے ہیں کہ اب مزید کوئی ٹرین نہیں چلائیں گے لیکن اس کیساتھ اپنی سٹڈی جاری رکھے ہوئے ہیں، جس اسٹیشن پر آمدن 40فیصد تک ہو گی اسے ختم کردیں گے، اب ہمارا ہدف فریٹ اور حاصل ہونے والی اراضی کے ذریعے محکمے میں بہتری لانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فریٹ میں ہماری آمدن 18 ارب روپے ہے،ہم نجی کمپنیوں کو دعوت دے رہے ہیں اور ان سے  40ارب کی ڈیمانڈ کررہے ہیں، اگر 35سے 36 ارب بھی دے دیں تو ہم فریٹ سیکٹر انہیں دے دیں گے اور ریلوے کو فریٹ سیکٹر سے نکال کر کسی اور کام پر لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری گزشتہ روزوزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، مارکیٹ میں کچھ غلط خبریں گردش کر رہی ہیں۔ ایم ایل ون پر پلاننگ ڈویلپمنٹ والے زیادہ وقت لے رہے تھے اور میں مایوس ہوتا جارہا تھا تاہم فیصلہ ہو گیا ہے کہ ایم ایل ون پر اکتوبر میں دستخط ہوں گے جبکہ ایم ایل ٹو کی بھی فزیبلٹی پر کام جاری ہے۔

انہوں نے آفتاب اکبر کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئی تعیناتی کے حوالے سے کہا کہ اس کیلئے سمری ارسال کر دی ہے اور اس میں تینوں گروپوں سے ایک،ایک نام شامل ہے۔ریلوے میں گروپنگ ہے اور میں ایک سال کی کوششوں کے باوجود اس کو ختم نہیں کرسکا۔ ریلوے افسران کوکہہ دیا ہے کہ اگروہ آپس کے اختلافات ختم نہیں کرتے تو ریلوے میں ڈیپوٹیشن پر دوسرے محکموں سے افسران کولانے کا راستہ کھول دیا جائے گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ریلوے کی نجکاری کیوں ہو گی؟،

ریلوے بہتری کی جانب گامزن ہے، ہم نے خسارہ کم کیا ہے اور اپنی آمدن بڑھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کا ساتھ نہیں دے گی، دینی مدارس عظیم ہیں وہ سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھیں گے، میں مولانا فضل الرحمان کو اسلام آباد کولاک ڈاؤن کرتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، اگر نواز شریف اورآصف زرداری نہیں آرہے تو مولانا فضل الرحمان کو سوچنا چاہیے، انہیں مولانا عبد الغفور حیدر ی کے ذریعے پیغام بھجوایا ہے کہ جلدی نہ کریں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ

قومی حکومت بن رہی ہے اور نہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور ہے، بھارت سے انڈر دی ٹیبل کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں اور نہ ہوں گے، عثمان بزدار کہیں نہیں جارہا اور عمران خان نے کہا ہے کہ میں عثمان بزدار کے ساتھ کھڑا ہوں۔سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں ہوتی۔ نیب اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا لیکن کشمیر ایشو پر تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو جائیں گی اور اس کا پراسس شروع ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 149کا معاملہ کابینہ میں نہیں آیا، یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس لئے میں ا س پر باہر اپنی رائے نہیں دے سکتا،

کراچی میں گورنر راج کی کوئی بات زیر غور نہیں اور نہ سنی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دوبارہ مارکیٹ میں آ گیا ہے،ان کی پوزیشن بہتر ہے، کیا اب کسی نے دو مہینے سے نوازشریف کی صحت خراب ہونے کی خبر سنی ہے،موسم کے ساتھ سیاست بھی بدل رہی ہے، شہبازشریف اپنے بھائی اور بھتیجی کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ کوئی رہا ہونے جارہا تو ایسی کوئی خبر نہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اکتوبر میں وفاقی کابینہ میں تھوڑی بہت تبدیلی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو ہماری تیار ی ہے اور ہمیں پتہ ہے کہ ہم نے کتنا مصالحہ استعمال کرنا ہے،

ہم نے پولیوکے قطرے بھی ڈالے ہوئے ہیں۔ مودی نے کشمیر کے حوالے سے جو قدم اٹھایا ہے وہ اسے واپس نہیں لے گالیکن فاشسٹ، ڈکٹیٹراور ہٹلر مودی نے بلنڈر کیا ہے اور میری ذاتی رائے ہے کہ یہ کشمیریوں کے حق میں جائے گا۔جو بھی ٹینشن آنیوالی ہے، پاک فوج تیاری کھڑی ہے اور ہمارے اہداف تیار ہیں، پاک فوج کے ساتھ 24کروڑ عوام نے بھی اپنے اہداف مقرر کر لئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت ساری حکمت عملی اسرائیل والی اپنا رہا ہے اوراسے کاپی کر رہا ہے، مودی اوسط درجے کا لیڈر ہے لیکن ہم اپنی دانشمندی سے حالات کو اپنے حق میں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی حالات بڑے حساس ہیں،افغانستان میں خوفناک لڑائی ہو رہی ہے، ایران اور امریکہ کے تعلقات سب کے سامنے ہیں،چین ہمارا بہترین اتحادی ہے جو ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔سپر پاور کے دو رخ ہوتے ہیں، جی سیون کے بعد ٹرمپ کے کتنے بیانات بدلے ہیں، سب نے اپنا مفاد دیکھنا ہے، امریکہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتا ہے۔

وزیر اعظم اقوام متحدہ میں خطاب کریں گے، ہمیں چین اور ترکی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کے حالیہ خطاب کے حوالے سے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان دیوار کی دوسری طرف دیکھنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور وہ اپنے شعبے کے ماہر ہیں۔ موجودہ دورمیں سپریم کورٹ جمہوریت کی ضمانت ہے اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، پہلی بار ادارے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زردار ی بانٹ کر کھاتا ہے لیکن شریف خاندان ایسا نہیں کرتا، آصف زرداری نے بانٹ کر کھایا ہے تو پیسہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں چار وزیر اعظم جیل میں ہیں یا جیل جانے کے قریب ہیں، دوصدر جیل میں ہیں یا جانے والے ہیں۔ انہوں نے آصف زرداری کو ائیر کنڈیشنڈ کی فراہمی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس گرمی میں ائیر کنڈیشنڈ بنیادی ضرورت ہے، پی ٹی آئی والے دوست ناراض ہو جاتے ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ ائیر کنڈیشنڈ ملنا چاہیے بلکہ جو مکیش کے گانے سنتے ہیں اس کی ٹیپ بھی دی جانی چاہیے۔ انہوں نے ایل او سی پار کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب وقت آیا اور حکومت نے اعلان کیا تو میں کابینہ سے دو قدم آگے ہوں گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…